اسلام آباد (خبرنگار+ رانا فرحان اسلم+ نمائندہ خصوصی) سپیکر روسی فیڈریشن نے گزشتہ روز سینٹ کا دورہ کیا اور ایوان سے خطاب کیا۔ اس موقع پر خصوصی اقدامات کئے گئے تھے۔ چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ روسی وفد کے دورہ سے پاکستان اور روس کے تعلقات میں نیا باب شروع ہو رہا ہے۔ جبکہ سپیکر روسی فیڈریشن نے کہا کہ ہم عالمی سلامتی اور زراعت کیلئے ملکر کام کریں گے۔ تفصیل کے مطابق روسی فیڈریشن کی سپیکر ویلینٹینا ماتویینکو کی سینٹ آف پاکستان میں آمد اور خطاب کیلئے خصوصی انتظامات کئے گئے۔ چیئرمین سینٹ کی کرسی کے ساتھ ان کی کرسی لگائی گئی۔ اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک اور دونوں ممالک کے قومی ترانوں سے ہوا۔ چیئرمین سینٹ نے مہمان کے خیرمقدم کے بعد انہیں خطاب کی دعوت دی۔ ویلنٹینا ماتویینکو نے روسی زبان میں تقریر کی جسے انگریزی ترجمے کے ساتھ سینٹ میڈیا سکرینز پر نشر کیا گیا۔ سینٹ، پارلیمنٹ ہاؤس کی راہداریوں میں ریڈ کارپٹ بچھایا گیا۔ سکیورٹی کے بھی خصوصی انتظامات کئے گئے جبکہ مہمانوں کی گیلریز بھی مکمل طور پر بھری ہوئی تھیں جبکہ سینٹ ہال سے ملحقہ لابیز میں اراکین قومی اسمبلی بھی مہمان کا خطاب سننے کیلئے براجمان رہے۔ شاہراہ دستور کی طرح پارلیمنٹ ہاؤس کی اندرونی راہداریوں میں چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی اور روسی فیڈریشن کی سپیکر ویلنٹینا کی تصاویر والے بڑے بڑے پینا فلیکسز نصب کئے گئے تھے۔ روسی میڈیا کی کوریج کیلئے سینٹ میں خصوصی انتظامات کئے گئے۔ سینٹ ہال، مہمانوں اور پریس گیلریز میں بھی روسی میڈیا نمائندگان کے ویڈیو کیمرے نصب کئے گئے تھے جہاں سے وہ کوریج کرتے رہے۔ روسی فیڈریشن کی سپیکر کے ہمراہ آئے وفد اور روسی ایمبیسی حکام نے مہمانوں کی گیلری میں بیٹھ کر اجلاس کی کارروائی دیکھی۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ایوان بالا میں روسی فیڈریشن کونسل کی سپیکر ویلنٹینا مٹوینیکو کے خطاب پر ایوان کی کارروائی نصف گھنٹے کے لئے ملتوی کر دی۔ چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی نے سینٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس اور پاکستان کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ یہ دورہ دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔ روسی وفد کے اراکین سینیٹرز، روسی فیڈریشن کی فیڈرل اسمبلی، فیڈریشن کونسل کی سپیکر ویلنٹینا ایوانونا ماتویینکو کا سینٹ میں استقبال کرنا ایک بڑے اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج کی تقریب پاکستان اور روس کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس علاقائی استحکام، امن اور خوشحالی کے لیے مشترکہ عزم سے جڑی ہوئی ہیں۔ چیئرمین سینٹ نے کہا کہ ماتویینکو کا ممتاز کیریئر، جو پانچ دہائیوں پر محیط ہے نے سفارت کاری، سیاست اور حکمرانی پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ چیئرمین سینٹ نے کہاکہ سوویت نوجوان قیادت میں اپنے ابتدائی سالوں سے لے کر روس کی سب سے بااثر شخصیات میں سے ایک بننے تک، ان کا سفر محنت، استقامت اور دور اندیش قیادت کا ثبوت ہے۔ چیئرمین سینٹ نے کہاکہ ہمیں خاص طور پر ایک ایسے رہنما کے ساتھ کھڑے ہونے پر فخر ہے جو پاکستان کے جامع اور پائیدار ترقی کے وژن کا اشتراک کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کی تقریب ہمارے بڑھتے ہوئے تعلقات کا جشن نہیں بلکہ ہمارے تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور تعاون کے لیے نئی راہیں تلاش کرنے کا ایک موقع ہے۔ ہمیں ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کے لیے بہت کچھ کرنا ہے، اور مجھے یقین ہے کہ یہ دورہ پاکستان اور روس کے درمیان تعاون کے روشن مستقبل کی جانب ایک قدم ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ معزز مہمان کا آج سینٹ آف پاکستان سے خطاب نہ صرف سینٹ بلکہ روس پاکستان تعلقات کی تاریخ میں ایک نئے باب کا آغاز کرے گا۔ ویلنٹینا مٹوینکو نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان روسی معاشرے کا اہم حصہ ہیں، مسلم امہ روس میں قیام امن، وطن کے دفاع اور دیگر شعبوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ ویلنٹینا مٹوینکو نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کو جتنی عزت دی جاتی ہے وہ دیکھ کر خوشی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ آپ کا ملک قدیم روایت و ثقافت کا حامل ہے، دونوں ممالک کے تعلقات کی ایک تاریخ ہے، دونوں ممالک کے بین الاقوامی دنیا کے ساتھ تعلقات کو لے کر نقطہ نظر میں مماثلت ہے، میرے اس دورے سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔ ہم ایک ہوکر اپنے ملکوں کے لیے زراعت کے لئے کام کریں گے، ہم دونوں ملکوں کو اپنے عوام کے لیے سوچنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روسی وزیر اعظم کا دورہ روس پاکستان تعلقات بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا، مجھے یقین ہے کہ ہم عالمی سلامتی اور استحکام میں اہم کردار ادا کریں گے۔ ویلنٹینا مٹوینکو نے کہا کہ ہمیں حیاتیاتی اور کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت اور غیر قانونی پابندیوں کی حوصلہ شکنی کرنی ہوگی، ہم تمام شعبوں میں تعاون اور معاملات کو سیاسی انداز میں حل پر اتفاق برقرار رکھیں گے۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم روسی سپیکر کا سینٹ میں خیر مقدم کرتے ہیں۔ روسی وفد کا دورہ دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتے تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان توانائی اور مواصلات سمیت مختلف منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔ پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے لیڈر سید علی ظفر نے سینٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئے ورلڈ آرڈر میں ہم سمجھتے ہیں کہ رشیا قائدانہ اور اہم ساتھی ہوسکتا ہے۔ ہم صحت، تعلیم کو پروموٹ کرنا چاہتے ہیں۔ ایمل ولی خان نے ایوان میںاظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ روس کو پاکستان اور پاکستان کو روس کی ضرورت ہے۔ روس اور پاکستان کے تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے ہمیں ہر سطح پر کام کرنا ہوگا۔ روس اور یوکرین جنگ کو ختم ہونا چاہیے۔ اسرائیل کو بھی فلسطین میں جنگ ختم کرنا ہوگی۔ اسرائیل فلسطینیوں پر ظلم کررہا ہے۔ روسی پارلیمنٹرینز کا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جائے گا۔ سینیٹر شیری رحمن نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ روس کے وفد کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ وفد کی آمد سے دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی تعلق مضبوط ہوگا۔ سینیٹر منظور کاکڑ نے سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میڈم سپیکر آپ نے اپنی زبان میں تقریر کرکے اپنی ثقافت کو مضبوط کیا ہے، جو قومیں اپنی ثقافت اور زبان کو یاد رکھتی ہیں وہی کامیاب ہوتی ہیں۔ ون بیلٹ ون روڈ خطے کے ممالک کیلئے بڑا اہم ثابت ہوگا۔ پاکستان کو اگر برکس کا رکن بنایا جائے تو بڑا اچھا ہوگا۔ بعد ازاں ایوان کی کارروائی منگل 11بجے تک ملتوی کر دی گئی ۔