اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے اس بار پی ٹی آئی کے احتجاج کی کال پر ہم پرسکون ہیں۔ وزیر اطلاعات نے پی ٹی آئی کے اندر دھڑے بندی کا دعویٰ کیا۔ نجی ٹی وی سے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ کسی حکومتی اجلاس میں 27 ویں آئینی ترمیم پر غور نہیں کیا گیا۔ آئینی اور قانونی طریقے کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی تقرری ہوئی پی ٹی آئی لیڈر شپ نے جرات دکھائی اور مشاورتی عمل کا حصہ بنی، وزیراعلیٰ خیبر پی کے چیف جسٹس کی حلف برداری کا حصہ بنے، تریسٹھ اے کو ای رائٹ کہا گیا، پی ٹی آئی چار پانچ دھڑوں میں تقسیم ہے۔ پی ٹی آئی میں بشرِیٰ بی بی کا الگ اور علیمہ خان کا الگ گروپ ہے، بار بار آئین کو پامال کیا گیا۔ آئین کو ری رائٹ کر کے فیصلے دیئے گئے، پی ٹی آئی آئینی ترمیم کے پراسیس میں ساتھ رہی ہے۔ بیرسٹر گوہر نے کہا نوے فیصد تک ترمیم پر متیق ہیں۔ سیاسی پوائنٹ سکورنگ کیلئے احتجاج کیا گیا۔ پی ٹی آئی کا کوئی گروپ کہتا ہے مذاکرات کریں کوئی کہتا ہے احتجاج کریں، علی امین گنڈا پور نے احتجاج کو سبوتاژ کیوں کیا۔ خیبر پی کے ہاؤس کیوں واپس گئے، پی ٹی آئی اندونی خلفشار کا شکار ہے، پی ٹی آئی ورکرز کو کہا گیا کہ باہر نکلیں اور کوئی لیڈر باہر نہیں آیا۔