لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی نے افواج پاکستان کی خدمات اور قربانیوں کو خراج عقیدت و تحسین پیش کرنے کی قرارداد منظور کرلی ہے۔ سپیکر ملک محمد احمد خان سڑکوں کی تعمیر میں تاخیر، حکومت کی ناقص لیبر پالیسی اور زمینی پانی کے حکومتی سطح پر عدم تحفظ پر اپنی ہی حکومت پر ہی برہم ہوگئے، اجلاس طلب کر لیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو روز وقفہ کے بعد تین گھنٹے 26منٹ کی تاخیر سے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس میں خضر حیات ہراج کی وفات پر فاتحہ خوانی کی گئی۔ پنجاب اسمبلی میں افواج پاکستان کی خدمات اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد پنجاب اسمبلی نے منظور کر لی۔ قرارداد پارلیمانی امور کے وزیر مجتبیٰ شجاع الرحمن نے پیش کی، جس میں کہا گیا کہ پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان افواج پاکستان کے شہداء و غازیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کرتا ہے، افواج پاکستان، بحریہ سرحدی حدود کے علاوہ نظریاتی سرحدوں کی بھی حفاظت کررہے ہیں، میدان جنگ میں فتح اور شکست کے فیصلے اسلحہ چلانے والوں کے حوصلے کرتے ہیں، تاریخ بزدلوں کو نہیں بہادروں کو یاد رکھتی ہے، قائد اعظم محمد علی جناح نے دفاع میں اسلحہ کی اہمیت نہیں بلکہ پاک افواج کے عزم و حوصلہ اور استقامت کی ضرورت پر زور دیا، پنجاب اسمبلی کا ایوان مسلح افواج کو وطن عزیز کیلئے دی جانے والی قربانیوں پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتا ہے، پاک فوج ہمیشہ مشکل وقت میں قوم کے شانہ بشانہ کھڑی ہوتی ہے، قوم کی توقعات پر پورا اتری ہے، پاک افواج کے شاہینوں نے ہمیشہ قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے، ہماری افواج جذبہ شہادت سے سرشار اور وطن کیلئے موت کو گلے لگانے کیلئے ہمہ وقت تیار رہتی ہے، یہ ایوان پاک افواج کے مسلح شہیدوں، غازیوں کو خراج عقیدت و تحسین پیش کرتا ہے، پاک افواج قوم کے ماتھے کا جھومر ہیں، پاکستان میں مضبوط مسلح افواج بری بحری اور فضائی سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ملک کی نظریاتی سرحدوں کی بھی محافظ ہے، مسلح افواج اور اس کے ذیلی اداروں کی خدمات ناقابل فراموش ہیں، پاک فوج کی جانب سے وفاقی و صوبائی حکومتوں کی معاونت کرتے ہوئے امن و امان کے قیام، حوالہ ہنڈی کے کاروبار، سمگلنگ، دہشت گردی کے تدارک کیلئے بھرپور معاونت کی وہ قابل تحسین ہے، پاک افواج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت کر قوم کے دل جیت لئے ہیں، پاک افواج کی قربانیوں کی بدولت قوم رات کو سکون سے سوتی ہے۔ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران محکمہ لیبر اینڈ ہیومن ریسورس کے متعلق سوالوں کے جوابات متعلقہ صوبائی وزیر فیصل ایوب کھوکھر نے دئیے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان اور اپوزیشن رکن اعجاز شفیع کے درمیان پانی کے معاملہ پر نوک جھوک ہوگئی۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے اپوزیشن کو ایوان میں کھری کھری سنا دیں۔ سپیکر کا کہنا تھا کہ پندرہ سال بعد پنجاب میں پینے کا صاف پانی کی بوند بوند کو ترسیں گے، بلیم گیم میں نہیں پڑنا چاہتا، نوازشریف ہوں یا آپ کی پارٹی کے فنانسر ، ان کی بھی شوگر ملیں تھیں، لکھ کر دیتا ہوں پندرہ سال بعد پانی کی بوند بوند کو ترسیں گے، پانی کے وسائل ختم ہو رہے ہیں اس کے تحفظ پر کام کرنا ہوگا، عوامی نمائندے اور عوام پانی کو بچانے پر کام کریں۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے پانی کے وسائل کے تحفظ پر خصوصی اجلاس بلا لیا۔ پارلیمانی سیکرٹری محنت و افرادی قوت صاحبزادہ غزین عباسی نے لیبر چائلڈ کیخلاف موثر پالیسی نہ ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدقسمتی سے چائلڈ لیبر سے متعلق سخت قوانین نہیں ہیں، بھٹوں، فیکٹریوں میں چائلڈ لیبر ہورہی ہے،حکومت چائلڈلیبر سے متعلق نئی پالیسی بنا رہی ہے۔صوبائی وزیر مواصلات صہیب احمد بھرت نے دیپالپور سے اوکاڑہ قصور تک سڑک خرابی نے اعتراف کیاہے۔ سپیکر نے کہاکہ میں تڑپتی بہن سے وعدہ کرکے آیا ہوں کہ سڑک خرابی سے حادثات کا جواب لائوں گا، ایک کروڑ لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں، زچگی سڑک پر ہو رہی ہیں۔ صوبائی وزیر مواصلات کا کہنا تھا کہ دیپالپور سے اوکاڑہ قصور روڈ پر الائنمنٹ کا مسئلہ ہے۔ سپیکر کا کہنا تھا کہ وزیر بتائیں آپ کی حکومت سے پہلے فنڈز جاری کئے گئے ہیں پھر کون سی الائنمنٹ کی بات کررہے ہیں، زچگیاں اس سڑک پر ہو رہی ہیں، قتل اس سڑک پر ہو رہے ہیں، ڈکیتیاں، حادثات اس سڑک پر ہو رہے ہیں۔سپیکر اسمبلی کا کہنا تھا چائلڈ لیبر ہمارے معاشرے کے چہرے پر زور دار تھپڑ ہے، معاشرے کی بے حسی ہمارے منہ پر تھپڑ مارہی ہے، ملک میں غربت ہے، روزگار نہیں لیکن چائلڈ لیبر بچپن چھین رہا ہے۔ حکومتی رکن میاں نور الامین ، رانا احسن اور میاں افتخار چھچھر حکومت پر برس پڑے۔ کہا کہ قصور لاہور دیپالپور روڈ پر کھڈے نہیں جوہڑ بن گئے ہیں، آئے روز حادثات ہوتے ہیں۔ رکن اپوزیشن رکن نادیہ کھر نے پنجاب اسمبلی کے ایوان میں اپنی گرفتاری پر گرج دار گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں پی ٹی آئی کے احتجاج سے واپس آ رہی تو میرے گھر نو پولیس کی گاڑیاں اور سو سے زائد نفری گرفتار کرنے پہنچی، میری آنکھوں پر پٹی باندھی گئی۔ سپیکر کا کہنا تھا کہ یہ جو گرفتاری کی بات آپ کررہی ہیں میں آپ سے زیادہ اس حرکت کی مذمت کرتا ہوں، ایوان میں حکومتی بزنس میں سپیشل آڈٹ رپورٹ آن دی اکائونٹس آف تحصیل ہیڈ کوارٹر ہاسپٹل کوٹ رادھا کشن فار دی آڈٹ ائیر 2022-23ء ، سپیشل سٹڈی آن ایچ آر ہائرنگ ان ڈی ایچ اے اینڈ ڈی ای اے آف ڈسٹرکٹ شیخوپورہ فار دی آڈٹ سال2022-23 آڈٹ رپورٹ آن دی اکائونٹس آف ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اینڈ ڈسڑکٹ ہیلتھ اتھارٹیز آف 19 ڈسٹرکٹس آف پنجاب نارتھ فار دی آڈٹ ائیر 2023-24 ،آڈٹ رپورٹ آن دی اکائونٹس آف ایکسپینڈیچر گورنمنٹ آف دی پنجاب فار دی آڈٹ ائیر 2023-24،آڈٹ رپورٹ آن دی اکائونٹس آف ریونیو ریسیپٹس گورنمنٹ آف دی پنجاب فار دی آڈٹ ائیر 2023-24، پرفارمنس آڈٹ رپورٹ آن اپروول اینڈ کلئیرنسز آف انیشل انوائرمنٹل ایگزیمینیشن ایمپیکٹ اسیسمنٹ اینڈ پوسٹ کلئیرنس مانیٹرنگ بائی دی انوائمنٹل پروٹیکشن ایجنسی پنجاب فار دی آڈٹ ائیر 2021-22، ایپروپریشن اکائونٹس آف فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ گورنمنٹ آف دی پنجاب فار دی فنانشل ائیر 2022-23 ، سپیشل آڈٹ رپورٹ آن سٹرینتھنگ اینڈ ایکسپینشن آف یونیورسٹی آف گجرات اینڈ الائیڈ سب کیمپسز ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ فار دی آڈٹ ائیر 2021-22، سپیشل آڈٹ رپورٹ آن پروجیکٹس انڈر نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ ایرگیشن ڈیپارٹمنٹ فار دی آڈٹ ائیر 2021-22،ایوان، آڈٹ رپورٹ آن اکائونٹس فار فنڈز ریلیزڈ ٹو پنجاب اریگیشن ڈیپارٹمنٹ انڈر نارمل ایمرجنٹ فلڈ پروگرام اریگیشن ڈیپارٹمنٹ فار دی آڈٹ ائیر 2021-22، آڈٹ رپورٹ آن دی اکائونٹس آف سی اینڈ ڈبلیو، ایچ یو ڈی اینڈ پی ایچ ای، اریگیشن ، ایل جی اینڈ سی ڈی اینڈ انرجی ڈیپارٹمنٹس اینڈ آئی ڈی اے پی ، پی ایم اے اینڈ ورکس آف پی ڈی ایس اینڈ سی ای اے ، گورنمنٹ آف دی پنجاب فار دی ائیر 2022-23 پیش کر دی گئیں۔ایوان میں حکومتی ارکان کی عدم موجودگی پر سپیکر نے برہمی کا اظہار کیا۔ اجلاس آج بروز منگل صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا۔