لاہور یوتھ فیسٹیول کی تیا ریاں جاری

Oct 29, 2024

محمد نور الھدیٰ

محمدنورالہدیٰ

آپ نوجوان ہیں اپنی مصروفیات اور روز مرہ کاموں کے دباؤ سے چند لمحوں کیلئے نکلنا چاہتے ہیں۔ آپ کی زندگی کالج، یونیورسٹی سے گھر اور گھر سے کالج، یونیورسٹی تک ہی ہی کیوںمحدود رہے …… آپ کو تفریح کا موقع ملناچاہیئے… تاکہ کھیل ہی کھیل میں  آپ کی صلاحیتیں کا اظہار ہو سکے ۔ کسی انسان کی آسودگی اوراس کے ذہنی سکون کا ذریعہ یہی مثبت سرگرمیاں ہو سکتی ہیں۔اسی مقصد کے تحت پنجاب حکومت آپ کیلئے لاہور یوتھ فیسٹیول منعقد کر رہی ہے۔
بلا شبہ مریم نواز ایک ویژنری لیڈر اور نوجوان دوست وزیر اعلیٰ ہیں۔ ملکی تاریخ کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ کو احساس ہے کہ ان کے صوبے کا پوٹینشل کیسے ضائع ہو رہا ہے۔ مریم نواز سمجھتی ہیں کہ ہمارے نوجوانوں میں کچھ کر دکھانے کا جذبہ موجود ہے ،اس کیلئے’’ لاہور یوتھ فیسٹیول ‘‘نوجوانوں کے نام ہے ان کا مثبت تبدیلی کا پیغام ہے۔ مریم نواز کا نوجوانوں کیلئے یہی نعرہ ہے کہ: 
تم ہی ہو، تم سے ہے پاکستان ۔تم سے ہے پنجاب کی شان 
لاہور یوتھ فیسٹیول کے انعقاد کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ یہ سوال ایک اعلیٰ حکومتی عہدیدار سے پوچھا گیا توان کا کہنا تھا کہ جب میدان آباد ہو جائیں تو ہسپتال ویران ہو جاتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اسی سوچ کے ساتھ بالخصوص نوجوانوں کو صحتمندانہ سرگرمیوں کی جانب راغب کرنا چاہتی ہیں۔ تاکہ  انہیں اپنی صلاحیتیں دکھانے کے یکساں مواقع فراہم ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ جس طرح ارشد ندیم حالیہ اولمپکس میں روشن مثال بن کر ابھرا ہے، ایسے ہی لاہور یوتھ فیسٹیول میں ہونے والی سرگرمیوں کا انعقاد سینکڑوں ارشد ندیم پیدا کریگا۔ 
مسلم لیگ (ن) نوجوان نسل کے مستقبل کے بارے میں ہمیشہ سنجیدہ رہی ہے، اسی لئے وقتاً فوقتاً ان کیلئے کسی نہ کسی سرگرمی کا انعقاد کر نااس کی روایت ہے۔  شہباز شریف جب پنجاب حکومت کو لیڈ کیا کرتے تھے تو نوجوانوں کیلئے بہت سی سرگرمیاں لاتے تھے۔ ٹیلنٹ کی قدر کرنا شہباز شریف کی شاید تربیت میں شامل تھا، اسی لئے انہوں نے خلوص دل سے ایسے بے شمار اقدامات اٹھائے جن کا نوجوانوں کو نہ صرف معاشی فائدہ حاصل ہوا بلکہ سکلز ڈویلپمنٹ کے ساتھ ساتھ انہیں اپنی زندگیوں میں استحکام لانے کا بھی موقع ملا۔ اب شہباز شریف جب فیڈرل میں ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں تو وفاق کی سطح پر بھی انہوں نے ایک بہت بڑا یوتھ پروگرام متعارف کروایا ہے۔ 
اسی طرح پنجاب کے نوجوانوں میں صحت مندانہ سرگرمیوں کا فروغ اور ٹیلنٹ آزمانے کے مواقع دینا مریم نواز نے بھی اپنی اولین ترجیح بنا رکھی ہے۔پنک ربن گیمز، کھیلتا پنجاب اور اب لاہور یوتھ فیسٹیول ایسی ہی ترجیحات کا تسلسل ہے۔ مریم نواز نے لاہور یوتھ فیسٹیول کے بھرپور انعقاد کی ذمہ داریاں پنجاب کے دو انتہائی قابل اور فعال وزراء  فیصل ایوب کھوکھر اور رانا سکندر حیات کو سونپی ہیں۔ رانا سکندر حیات محکمہ تعلیم کے تمام فریقین کو اس سرگرمی میں شریک کئے ہوئے ہیں جبکہ دوسری جانب فیصل کھوکھر نے سپورٹس ڈیپارٹمنٹ کو مختلف امور سونپے ہوئے  ہیں۔ دونوں وزراء نے اپنے اپنے محکموں کو لاہور یوتھ فیسٹیول میں بھرپور عوامی شرکت کیلئے خصوصی ٹاسک دے رکھے ہیں۔ انہی ٹاسک کی روشنی میں جگہ جگہ یوتھ فیسٹیول کے حوالے سے آگاہی مہم بھی جاری ہے۔
لاہور کی بے شمارپبلک اور پرائیویٹ یونیورسٹیوں اور کالجوں میں یوتھ فیسٹیول کی آگاہی کیلئے لوگو اور فلوٹ کی نمائش کی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز اور وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کی ہدایت پر مجموعی طور پر لاہور کے 27 کالجوں اور یونیورسٹیوں میں ’’لوگو۔ٹور‘‘ رکھا گیا۔ ان میں بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی، یونیورسٹی آف لاہور، کامسیٹس یونیورسٹی، سپیرئیر یونیورسٹی، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی، لاہور کالج فار وویمن، کنئیرڈ کالج، ہوم اکنامکس یونیورسٹی، کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج یونیورسٹی، فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی، کوئین میری کالج، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، کریسنٹ ماڈل سکول، نیشنل کالج آف آرٹس، لمز، گیریزن سکول و یونیورسٹی، لاہور سکول آف اکنامکس، ایف سی کالج، سی ایم ایچ میڈیکل کالج، پنجاب یونیورسٹی، فاسٹ یونیورسٹی، یونیورسٹی آف ایجوکیشن، یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی، ڈویژنل پبلک سکول، پنجاب کالج، یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب شامل ہیں۔ لوگو ٹور کے دوران مذکورہ تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبا ت کو یوتھ فیسٹیول کے حوالے سے آگاہی دی گئی۔ طلباء  کی جانب سے فیسٹیول میں شرکت کیلئے بھرپور جوش و جذبے کا اظہار کیا گیا۔ تعلیمی اداروں میں فیسٹیول کے حوالے سیفلوٹ کیساتھ آگاہی ریلیاں بھی نکالی گئیں۔ جہاںفیسٹیول کی کامیابی کیلئے مفید مشورے اور قیمتی تجاویز بھی دی گئیں۔تعلیمی اداروں میں فلوٹ کی رونمائی کیلئے آمد کے موقع پر روایتی طرز اور ڈھول کی تھاپ پر استقبال کے مناظر بھی سامنے آئے۔
لاہور یوتھ فیسٹیول کو نوجوانوں کی بھرپور دلچسپی کا عکاس بنانے کیلئے کھیلوں کے مقابلے،  انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلقہ نمائش، آرٹ نمائش، تھیم سونگ مقابلہ، ٹیلنٹ فیسٹ، جمناسٹک، گھڑ سواری، رسہ کشی، میراتھن ریس، سائیکل ریس، لانگ تھرو، لانگ جمپ، جیویلین تھرو،،ٹرپل جمپ، ہائی جمپ، ایتھلیٹک گیمز، ڈسک تھرو گیم، ٹیکنیکل نمائش، کنسرٹس اور فائر ورکس کے علاوہ فوڈ سٹال بھی لگائے جائیں گے۔ کامیڈی شوز، میجک پرفارمنس، فولک دانس، سرکس، مختلف کرتب پر مبنی پروگرامات ہوں گے۔ آزادی چوک سے فورٹریس اسٹیڈیم تک 30 کلومیٹر سائیکل ریس بھی ان سرگرمیوں کا حصہ ہوگی۔ دوسری جانب 11 کلومیٹر پر مبنی میراتھن ریس کا روٹ پلان ارفع کریم ٹاور سے فورٹریس اسٹیڈیم تک طے کیا گیا ہے۔ اسی طرح ہائیپر سٹار سے فوٹریس اسٹیڈیم تک فن ریس کو بھی تقریبات کا حصہ بنایا گیا ہے۔ یہ فن ریس 6 کلومیٹر پر مشتمل ہوگی۔ اس کے علاوہ بینڈ کی دھنوں کے مقابلہ (بیٹل آف بینڈز) میں لمز، بیکن ہاؤس، فاسٹ، یو ای ٹی، جی سی، این سی اے، لاہور سکول آف اکنامکس، کنئیرڈ کالج اور پنجاب یونیورسٹی کے طلبہ حصہ لیں گے۔ میوزیکل کنسرٹ میں شے گل، حسن رحیم جیسے گلوکاروں سمیت عاطف اسلم اور دیگر اپنے اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے۔ 
ان سرگرمیوں کیلئے وزیر اعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر  فیسٹول کوتمام ترسازو سامان سے آراستہ کیا جارہاہے۔ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ تعلیمی اداروں سے طلبہ کی رجسٹریشن کے فرائض سرانجام دے گا۔ ان مقابلوں کیلئے تعلیمی اداروں سے مستند اور سینئر اساتذہ پر مشتمل ججز کا پینل بنایا گیا ہے۔ ’’لوگو۔ٹور‘‘ جسے 17 اکتوبر تک تمام تعلیمی اداروں کا سفر مکمل کرنے کا ٹاسک دیا گیاتھا اس کے بعد سے  20 سے 26 اکتوبر تک سکریننگ ٹرائلز  کا مرحلہ جاری ہے۔ ان ٹرائلز کیلئے پنجاب اسٹیڈیم کا چناؤ کیا گیا ۔ مذکورہ سرگرمیوں کا فائنل ورژن فورٹریس اسٹیڈیم میں 7 سے 9 نومبر کے دوران ہوگا۔ 7 نومبر کو تقریبات کی اوپننگ وزیر اعلیٰ مریم نواز کریں گی جبکہ 9 نومبر کو اختتامی سرگرمیاں یعنی کلوزنگ بھی ممکنہ طور پر مریم نواز ہی کریں گی۔  
مذکورہ سرگرمیوں کا انعقاد واضح کرتا ہے کہ یہ سرگرمی ایک بہترین ٹیلنٹ فیسٹ ثابت ہوگی۔ لاہور یوتھ فیسٹیول جہاں نوجوانوں کو چند لمحات کیلئے روزمرہ کی الجھنوں سے نکال کر تروتازہ کرے گا، وہیں ان کیلئے ایک مختصر سا پیغام بھی لایا ہے، اور وہ پیغام ہے  ’’بی کری ایٹو‘‘۔ …… یعنی نوجوان اس ٹیلنٹ فیسٹ میں شرکت کرکے اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھاکر گینز ورلڈ ریکارڈ بھی بنا سکتے ہیں۔ 
ابھی سے پاؤں کے چھالے نہ دیکھو 
ابھی یارو سفر کی ابتداء  ہے  

مزیدخبریں