کشمیر جغرافیائی، مذہبی، سیاسی، ثقافتی اور معاشرتی ہر لحاظ سے پاکستان کا جُز لاینفک ہے اور حضرت قائد اعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہہ رگ قرار دیا تھا۔ قائد اعظم کی مومنانہ فراست اور شبانہ جدوجہد کے نتیجہ میں متعصب ، تنگ نظر ہندو بنیئے اور فرنگی سامراج نے دو قومی نظریہ کے تحت تقسیم ہند کے فارمولے کو دل سے تسلیم نہیں کیا اور پاکستان کا لازمی حصہ بننے والے جموں و کشمیر میں 27 اکتوبر 1947ء کو زبردستی فوجیں اتار کر غیر قانونی قبضہ کر لیا۔ بھارت اس وقت سے اپنے زیر قبضہ کشمیر میں مظلوم مسلمانوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہا ہے، ہزاروں کشمیریوں کو شہید ، لاکھوں کو زخمی اور غائب کر چکا ہے، ان کے مکانات، دکانیں، مارکیٹیں، مساجد ، تعلیمی ادارے نذر آتش اور بلڈوز کیے جا رہے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں فلسطین کی طرح مسلمانوں کی آبادی کا تناسب بدلنے کیلئے مسلمانوں کو جبری اور زبردستی بے دخل کر کے ہندوئوں کو بڑی تعداد میں بھارت کے طول و عرض سے لا کر بسایا جا رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے اسے بھارت میں ضم کر دیا گیا ہے اور کشمیری عوام بھارتی فوج کے غاصبانہ قبضہ اور محاصرہ کے خلاف 1911 روز سے احتجاج کر رہے ہیں اور اس سلسلہ میں نوائے وقت میڈیا گروپ مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے روزانہ اپنے موقر اخبار میں بھارتی غاصبانہ قبضہ کیخلاف اشتہار شائع کر رہا ہے۔
امام صحافت مجید نظامی مظلوم و محکوم کشمیریوں کی سب سے موثر اور توانا آواز تھے، انہیں بلاشبہ سب سے بڑا اور محب وطن پاکستانی کہا جا سکتا ہے۔ انہوں نے نوائے وقت کے پلیٹ فارم سے نصف صدی سے زائد عرصہ کشمیریوں کے حقوق کو ناصرف اجاگر اور اس کی پاسداری کی دیگر کسی میڈیا گروپ میں مثال نہیں ملتی ، وہ تمام زندگی بھارت کی توسیع پسندانہ پالیسی پر ناصرف اسے للکارتے بلکہ حکمرانوں کی بھی ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے حوالے سے سرزنش اور رہنمائی بھی کرتے رہے۔ صد شکر نوائے وقت آج بھی ان کی ان پالیسیوں کی ترجمانی کا فریضہ سرانجام دے رہا ہے، ان کی اکلوتی صاحبزادی ایم ڈی نوائے وقت میڈیا گروپ محترمہ رمیزہ مجید نظامی اپنے قابلِ فخر والد محترم کے مشن کو اسی جوش و جذبہ سے جاری و ساری رکھے ہوئے ہیں اور بھارت کی لائن آف کنٹرول ، آبی جارحیت اور دیگر کسی بھی پلیٹ فارم یا حوالے سے پاکستان کیخلاف زہر فشانی اور شرارت کو قومی فریضہ اور مشن سمجھ کر شائع کرتی ہیں۔
بھارت کے 27 اکتوبر 1947ء کو مقبوضہ کشمیر پر فوجیں اتارنے اور غیر قانونی طور پر قبضہ کیخلاف پاکستان کے طول و عرض ، آزاد کشمیر، مقبوضہ وادی اور دنیا کے دیگر حصوں میں یوم سیاہ منایا گیا، اس سلسلہ میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہڑتال سے نظام زندگی مفلوج رہا ۔مظلوم کشمیری بھائیوں سے اظہار کیلئے یوم سیاہ کے دوران ریلیاں، جلوس، احتجاجی مظاہرے، مذاکرے،سینمارزاور دیگر تقریبات کا سلسلہ جاری رہا، جن میں بھارت کے خلاف اور کشمیر بنے گا پاکستان کے فلک شگاف نعرے لگائے گئے۔ لندن میں بھارتی ہائی کمشن کے سامنے مظاہرہ ہوا، برطانیہ کی 10 ڈائوننگ سٹریٹ بھارت کیخلاف نعروں سے گونج اٹھی، اسلام آباد میں مظاہرے کی قیادت انجینئر و امیر مقام نے کی، برہان وانی چوک میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیر اہتمام احتجاج ہوا۔
صدر مسلم لیگ ن اور سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے لندن میں امریکہ روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں نے ثابت کر دیا کہ بھارتی مظالم انہیں آزادی کے حصول سے نہیں روک سکتے، دعا ہے کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ جلد ختم ہو۔ دنیا کو کشمیریوں پر مظالم کا نوٹس لینا چاہیے۔ پاکستان ہمیشہ کشمیریوں کی اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے بھی بھارت کیخلاف یوم سیاہ پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستانی عوام اپنے بہادر کشمیری بہن بھائیوں کیساتھ کھڑے رہیں گے اور ان کی قربانیاں رنگ لائیں گی۔ خطے میں پائیدار امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا پرامن حل ناگزیر ہے۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ ہر پاکستانی کی طرح کشمیری میرے دل کے بھی بے حد قریب ہے۔ کشمیریوں پر مظالم کی شدید مذمت اور کشمیری بھائیوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر کشمیریوں کی آواز کو دنیا تک پہنچائیں گے۔
وزیر اعظم میاں شہباز شریف جو کشمیر کے حوالے سے ہمیشہ مضبوط موقف رکھتے اور ان کے حق خودارادیت کے بھرپور حامی ہیں اور آئے روز بھارتی ظلم و ستم کی بھی مذمت کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر، اصولوں اور مقاصد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کا منصفانہ طریقے سے نفاذ بھی ایک بڑا چیلنج ہے، بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر اور فلسطین جیسے تنازعات ابھی تک حل طلب ہیں جب تک اقوام متحدہ کی بنیادی دستاویزات کی دفعات کو نظرانداز کیا جائے گا بحران مزید گہرے ہوتے جائیں گے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی کشمیریوں پر بھارت کے غاصبانہ قبضہ اور ظلم و بربریت کی مذمت کی ہے، انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مظلوم کشمیریوں کو حق خودارادیت اور جینے کا حق دیا جائے، انہوں نے کشمیری بھائیوں کے عزم و حوصلے اور جراُت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ظلم کی رات ضرور ختم ہو گی اور آزادی کا سورج کشمیری بھائیوں کا مقدر بنے گا۔
صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے دارالحکومت مظفر آباد میں وزیر فزیکل پلاننگ و ہائوسنگ چودھری یاسر سلطان کی طرف سے اوورسیز کشمیریوں کے اعزاز میں ظہرانے میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیریوں کو زیر نہیں کر سکتا۔ وادی پر جابرانہ قبضہ ختم کرے بھارت 77 سال سے اپنے توپ و تفنگ سے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو زیر کرنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔ بھارت نے نو لاکھ فوج کے ذریعے مقبوضہ وادی کو گھیرے میں لیا ہوا ہے، خواتین کی عصمت دری کی جا رہی ہے جبکہ بچوں ، جوانوں اور بوڑھوں کو پیلٹ گن کے ذریعے بینائی سے محروم کیا جا رہا ہے۔ کشمیری حریت رہنما اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے اسلام آباد میں کشمیر یکجہتی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام بھارتی مظالم کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں۔ بھارتی افواج مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں میں مصروف ہے۔ ان کے شوہر کو پھانسی گھاٹ کے قریب رکھا گیا ہے۔ پچاس لاکھ بھارتیوں کو مقبوضہ وادی میں بسایا گیا ہے۔ ہمیں اپنے پیاروں کی لاشیں تک نہیں ملتی۔
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی قیادت کو خطوط تحریر کیے ہیں جن میں غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال کو اجاگر اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر مکمل عملدرآمد کا مطالبہ کیا ہے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کیلئے بین الاقوامی اقدامات پر زور دیا گیا ہے۔ الحمرا ہال لاہور میں یوم سیاہ کشمیر پر خصوصی تقریب کے مہمان خصوصی سیکرٹری اطلاعات و ثقافت طاہر رضا ہمدانی تھے۔ ڈائریکٹر جنرل تعلقات عامہ غلام صغیر شاہد اور ایڈیشنل سیکرٹری کلچر اویس نواز نے بھی شرکت کی۔ کشمیر کی آزادی کے حوالے سے ملی نغمے پیش کئے گئے۔ کشمیر میں ظلم و جبر کی داستان پر مبنی تصویری نمائش پیش کی گئی۔
چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی نے سینٹ سیکرٹریٹ میڈیا ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے یوم سیاہ پر خصوصی پیغام میں کہا کہ 27 اکتوبر 1947ء کو تاریخ میں ہمیشہ سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جاتا ہے۔ وزیر اطلاعات نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خودارادیت کا مضبوط حامی اور مسئلہ کشمیر پر وزیر اعظم میاں شہباز شریف کا جرأت مندانہ موقف کشمیر کاز کے حوالے سے پاکستان کے غیر متزلزل عزم اور دیرینہ تنازعے کے منصفانہ اور پرامن حل کی خواہش کا بھرپور اظہار ہے۔
حریت جموں و کشمیر، کشمیری مہاجرین، دیگر حریت تنظیموں اور سیاسی و مذہبی جماعتوں نے بھی یوم سیاہ منانے کے لیے احتجاجی مارچ، بھارت مخالف ریلیوں اور سیمینارز کا اہتمام کیا۔ پاکستان میں بھی مختلف شہروں میں یوم سیاہ کی مناسبت سے ریلیوں اور سیمینارز کا انعقاد کیا گیا اور کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے بھارتی مظالم کو عالمی برادری کے سامنے اجاگر کیا گیا۔ مختلف مقامات پر کشمیریوں نے احتجاجی مظاہرے کئے اور بھارت مخالف نعرے بازی کی۔ اسلام آباد میں کانسٹی ٹیوشن ایونیو سے ڈی چوک تک یکجہتی واک کا انعقاد کیا گیا جس کی قیادت وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام اور پارلیمانی سیکرٹری برائے امور خارجہ ڈاکٹر شجرہ منصب علی کھرل نے کی۔ پاکستان بھر میں کشمیریوں کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے عوامی ریلیوں، سیمینار اور تصویری نمائشوں سمیت تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی اور کشمیری تارکین وطن برادری نے بھی یوم سیاہ کے موقع پر کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کی تقریبات میں بھرپور شرکت کی۔
مظفر آباد میںمقبوضہ جموں کشمیر پر بھارتی فوجی قبضے کیخلاف ’’کل جماعتی حریت کانفرنس‘‘ کے زیر اہتمام دارالحکومت میں بڑا عوامی احتجاج منعقد کیا گیا۔ شہر کی فضا ’’انخلاء بھارتی فوجی انخلاء‘‘کے نعروں سے گونجتی رہی، اقوام متحدہ سے حق خودارادیت کا مطالبہ ، بھارت کیخلاف آزادی تک مزاحمت جاری رکھیں گے۔ مختلف سیاسی مذہبی جماعتوں کے قائدین کا ریلی سے خطاب۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے زیر اہتمام دارالحکومت کے برہان وانی شہید چوک میں زبردست احتجاجی مظاہرہ اور مرکزی شاہراہ پر ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں سنگین جنگی جرائم میں ملوث وزیر اعظم ہند نریندرا مودی، راج ناتھ سنگھ، اجیت دڈووال اور امیت شاہ کے پتلے نظر آتش کیئے گئے۔
صدر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان کی ہدایت پر آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے زیر اہتمام 27 اکتوبر 1947ء کو غیر قانونی اور ناجائز غاصبانہ تسلط کے خلاف یوم سیاہ کے سلسلہ میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور بھارت مخالف شدید نعرہ بازی کی گئی۔ مختلف مقامات پر احتجاجی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے مسلم کانفرنس کے رہنمائوں سابق صدر مسلم کانفرنس مرزا محمد شفیق جرال ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری مہر النساء، چیف آرگنائزر راجہ ثاقب مجید، یوتھ ونگ کے چیئرمین سردار عثمان علی خان، شمیم علی ملک، خواتین ونگ کی چیئرپرسن سمعیہ ساجد راجہ، میجر ریٹائرڈ نصراللہ خان، میمونہ کیانی ایڈووکیٹ، مسلم کانفرنس مالیاتی بورڈ کے چیئرمین سید نذر عباس شاہ، سردار عابد رزاق، شیخ مقصود احمد، سجاد انور عباسی ، ممبر ضلع کونسل نسرین اختر راجہ، سید یاسر نقوی ایڈووکیٹ، سید تصور موسوی، عامرہ خانم، چوہدری خضر حیات، عابدہ منیر قریشی، کوثر پروین ایڈووکیٹ، وحید الحق ہاشمی، جہانداد عباسی، خواجہ جاوید، شہناز جاوید، راجہ محمد لطیف حسرت، راجہ زرین خان، عائشہ منصف، دلاور وانی، سید ثقلین فدا کاظمی و دیگر نے کہا کہ 27 اکتوبر کشمیریوں کے لیے سیاہ ترین دن ہے۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے جماعت اسلامی لاہور کے تحت احتجاجی ریلی کی قیادت کی۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی حلقہ لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ، عبدالعزیز عابد و دیگر موجود تھے۔ مظاہرہ میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔ شرکاء نے پلے کارڈ، بینرز اور کتبے اٹھائے ہوئے تھے جن پر بھارت کے خلاف نعرے درج تھے۔