اسلام آباد(خبرنگار)موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں وزیر اعظم کی کوآرڈنیٹر رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کہ پاکستان دیگر کمزور ممالک کے ساتھ مل کر آلودگی پھیلانے والے امیر ممالک پر زور دے گا کہ وہ موسمیاتی مالیات کی فرا ہمی کا احترام کریں تاکہ ترقی پذیر ممالک کو موافقت اور تخفیف کی حکمت عملی کے ذریعے مستقبل کے بڑھتے ہوئے موسمیاتی اثرات اور کم کاربن کی منتقلی سے نمٹنے میں مدد ملے انہوں نے دن بھر جاری رہنے والے پروگرام پری ’’کوپ(سی او پی )29ڈائیلاگ: دبئی سے باکو تک روڈ‘‘سے اہم خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی زیرقیادت آئندہ دو ہفتوں تک جاری رہنے والے عالمی موسمیاتی مذاکرات (سی او پی 29)کے دوران مضبوط ملک کی پوزیشن کو آگے بڑھا رہے ہیں جو کئی اہم مسائل پر توجہ مرکوز کرے گا، جو ہماری ترجیحات اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق چیلنجوں کی یعنی موسمیاتی مالیات، موافقت۔ اور لچک، نقصان اور نقصان اور تخفیف کی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔ وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر، رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ 11نومبر سے شروع ہونے والے دو ہفتے طویل عالمی موسمیاتی مذاکرات شروع ہونے والے ہیں جن کے دوران، پاکستان اپنی آب و ہوا کے موافقت اور تخفیف کی کوششوں میں مدد کے لیے ترقی یافتہ ممالک سے خاطر خواہ مالی امداد کے بہا کی اہم ضرورت کا اعادہ بھی کرے گا انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصانات اور ان سے نمٹنے کے لیے میکانزم کی ضرورت کے بارے میں آواز اٹھا رہا ہے، خاص طور پر ان ممالک کے لیے جو عالمی اخراج میں کم سے کم حصہ ڈالنے کے باوجود غیر متناسب طور پر متاثر ہیں لہٰذا کوپ 29میں پاکستانی وفد، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پیشگی وعدوں کی تکمیل کا بھی مطالبہ کرے گا کہ کمزور قومیں آب و ہوا سے مثر طریقے سے نمٹ سکیںرومینہ خورشید عالم نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ گلوبل وارمنگ کے ذمہ دار امیر ممالک سے ایک واضح اور قابل عمل فریم ورک کا پرچار کرتا ہے، تاکہ مجموعی طور پر عالمی کاربن کے اخراج میں معمولی حصہ کے باوجود موسمیاتی اثرات ہمارے جیسے وسائل سے محروم ممالک میں موسمیاتی بحران کے نتیجے میں پیدا ہونے والے نقصانات کا ازالہ کیا جا سکے