کرکٹ کمنٹیٹر اور سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجا نے قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود سے انٹرویو کے دوران متنازع سوالات پوچھنے پر وضاحت دے دی۔ اپنے بیان میں رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ میرا مطلب شان مسعود کو نیچا دکھانا ہرگز نہیں تھا، کھلاڑیوں سے سوال کرنا میرا حق ہے۔ پاکستان کی کامیابی سے سب کو عزت ملے گی۔ 62 سالہ رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ کسی نے مکمل انٹرویو نہیں دیکھا تو میں بات نہیں کروں گا۔ میرا سوال تھا 6 میچز ہارنے کے بعد افراتفری تھی، میں نے شان مسعود سے پوچھا شکست کے بعد کیسے صبر و تحمل پیدا کیا؟۔ انہوں نے کہا کہ شان مسعود میرے بیٹے کی عمر کے ہیں، ان سے بیٹنگ سے متعلق بات ہوتی رہتی تھی۔ شان مسعود کا لیگ کی طرف شاٹ کھیلتے ہوئے مسئلہ ہے جس پر سوال کیا ان کا کہنا تھا کہ ایک جیت کے بعد ہم بھول جاتے ہیں کہ بہت منزلیں طے کرنی ہیں، پاکستان چھ ٹیسٹ میچز ہارا تو میں نے نہیں کہا کہ شان مسعود کو ہٹا دیں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کی باتوں پر دھیان نہیں دیتا، مجھ پر دباؤ رکھنے کیلئے سیاست کی جاتی ہے۔ جو لوگ کرکٹ نہیں کھیلے وہ کرکٹ پر بات کرتے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ پاکستان کرکٹ زندہ ہی سوشل میڈیا پر ہے۔