راولپنڈی(جنرل رپورٹر)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی محمد وسیم انجم نے عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر ایس ایچ او تھانہ روات اور چوکی انچارج سمیت 3 پولیس افسران کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیتے ہوئے سی پی او سے رپورٹ طلب کرلی اور بچے بھی باز یاب کرانے کا حکم دیا ہے، آئی جی پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ وہ خود اس معاملے کو دیکھیں اور عدالتی احکامات پر عملدرآمد یقینی بنائیں عدالت میں درخواست گزار بی بی عابدہ حسین کلثوم نے شاہ زیب ایڈووکیٹ کے ذریعے درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ 9 مئی 2021 کو اس کی شادی سید شہاب حسین سے ہوئی جس سے اس کے دوبچوں سید الماس حیدر اور سید ملتمس حیدر کی پیدائش ہوئی لیکن شوہر نے رواں سال 5 اکتوبر کو دونوں بچے اس سے زبردستی لے لئے بچوں کی حوالگی کے لئے اپنے سسرال گئی تو انہوں نے پولیس بلوا لی جس نے درخواست گزار کو واپس جانے اور عدالتی آرڈر لانے کا کہا، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ والدہ کے بغیر نہ صرف بچے غیر محفوظ ہیں بلکہ ان کے مستقبل کا نقصان ہو رہا ہے جس پر عدالت نے مختلف اوقات میں بچوں کی بازیابی کے احکامات جاری کئے لیکن ان پر عملدرآمد نہ ہوا جس پر عدالت نے قرار دیا کہ ایس ایچ او تھانہ روات، چوکی انچارج اور اے ایس آئی نے عدالتی احکامات کو نظر انداز کیا، عدالت نے حکم دیا کہ مذکورہ پولیس افسران کے خلاف پولیس آرڈرکے تحت کارروائی کی جائے عدالت نے سماعت 4 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے سی پی او راولپنڈی سے رپورٹ طلب کرلی اور آئی جی پنجاب کو بھی ہدایت کی کہ وہ سارے معاملے کو خود دیکھیں۔
ایس ایچ او روات اور چوکی انچارج سمیت 3 پولیس افسران کیخلاف کارروائی کا حکم
Oct 29, 2024