امریکی ارب پتی ایلون مسک حالیہ عرصے کے دوران میں بارہا یہ بات دہرا چکے ہیں کہ ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے اور انھیں قتل کر دیے جانے کا امکان ہے۔ ایلون امریکی صدارتی انتخابات میں ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے شدید حامی ہیں۔پنسلوینیا کے تمام علاقوں میں ٹرمپ کے حامی ووٹروں سے اپنے خطابوں میں ایلون مسک یہ کہہ چکے ہیں کہ کوئی بھی ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس کو قتل کرنے کی کوشش نہیں کر رہا ہے کیوں کہ وہ "واشنگٹن میں اقتدار کے بروکروں کے ہاتھوں میں ایک کٹھ پتلی ہیں"۔لیننکسٹر میں ایلون مسک کا کہنا تھا کہ ان کے بہت سے دوستوں نے رابطہ کر کے ایلون کو ان کے قتل کی کوشش سے خبردار کیا۔ایلون کے مطابق "مجھے ہلاک کرنے کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے"۔
ان بیانات کا مقصد کیا ہے ؟
اس سوال کے جواب میں ٹیکساس یونیورسٹی میں کمیونی کیشن کی خاتون پروفیسر جینفر میرسکا نے واضح کیا کہ "ایلون مسک کی جانب سے یہ باور کرانا کہ وہ خطرے میں ہیں، بلاغت کا ایک مضبوط آلہ ہے جو لوگوں کو وفاداری پیش کرنے پر مجبور کرتا ہے"۔
ایلون مسک ٹرمپ کے ساتھ پنسلوانیا میں (رائٹرز)
امریکی اخبار "نیویارک ٹائمز" کے مطابق میرسکا نے مزید کہا کہ ایلون یہ کہنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ "میں اور ٹرمپ خطرے میں ہیں کیوں کہ ہم امریکیوں کو تحفظ دے رہے ہیں، لہذا آپ لوگ ووٹوں اور وفاداری کے حوالے سے ہمارے مقروض ہیں"۔میرسکا نے اس جانب بھی اشارہ کیا کہ ایلون کا کملا ہیرس کے قتل کو خارج از امکان قرار دینے سے بعض سننے والے یہ سمجھ سکتے ہیں کہ ایلون شاید چاہتے ہیں کہ ایسا ہو۔واضح رہے کہ ایلون مسک رواں ماہ پنسلوینیا کے تمام علاقوں میں پانچ مواقع پر ظاہر ہوئے۔اسی طرح انھوں نے ٹرمپ کی سپورٹ میں اپنی پولیٹکل ورکنگ کمیٹی کی تیار کردہ پٹیشن پر دستخط کرنے والے حامیوں میں دس لاکھ ڈالر کے چیک بھی تقسیم کیے۔ بعض مبصرین نے اس اقدام کو غیر قانونی اور ووٹ خریدنے کی کوشش کے مترادف قرار دیا۔