لاہور (خبر نگار) ملکی معیشت میں استحکام لانے کے لئے مشترکہ جدوجہد وقت کا تقاضا بھی ہے اور کامیابی کی ضمانت بھی۔ پولٹری صنعت کو فروغ دینے کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پولٹری کی صنعت میں سرمایہ لگانے پر ہر ممکن تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ صنعتکار حکومت کی طرف دیکھنے کی بجائے اپنے لئے بجلی خود پیدا کریں۔ ان خیالات کا اظہار گورنر پنجاب سردار محمد لطیف خاں کھوسہ نے گذشتہ روز ایکسپو سنٹر لاہور میں بین الاقوامی پولٹری ایکسپو2012-ءکے حوالے سے منعقدہ افتتاحی تقریب کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ ٹیکسٹائل کی صنعت کے بعد پولٹری سب سے بڑی انڈسٹری ہے جس سے تقریباً 15 لاکھ سے زائد افراد کا روزگار وابستہ ہے۔ پولٹری کی صنعت کو بین الاقوامی سطح پر لانے کے لئے بہتر اقداما ت کرنے کی ضرورت ہے اس کے لئے دیہات میں زیادہ سے زیادہ فارم لگائے جانے چاہئیں تاکہ عام آدمی بھی اس صنعت سے بھرپور فوائد حاصل کر سکے۔ پولٹری مالکان کو چاہئے کہ وہ اس سلسلے میں انسانی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے صاف اور شفاف طریقے سے کاروبار کو فروغ دیں۔ بعدازاں گورنر پنجاب نے میڈیا کی جانب سے کئے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا نبی کریم کی شان میں گستاخی کسی صورت بھی برداشت نہیں کی جائے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنا عالمی اَمن کو خراب کرنے کے مترادف ہے۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ صدر مملکت نے جنرل اسمبلی میں اپنے ملک اسلامی جمہوریہ پاکستان کی جس انداز سے ترجمانی کی ہے وہ نہ صرف قابل تحسین ہے بلکہ اُنہوں نے کماحقہ حق ادا کر دیا ہے۔ ڈرون حملوں کے حوالے سے کئے گئے سوال کے جواب میں گورنر پنجاب نے کہا کہ پاکستانی فوج کے 7 ہزار سے زائد جوان دہشت گردی کی جنگ میں شہید ہوئے جنہوں نے ملک و قوم کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اس بارے میں صداقت سے عاری خبروں اور من گھڑت رپورٹوں کی کوئی حیثیت نہیں۔ دریں اثناءگورنر سے گذشتہ روز گورنر ہاﺅس لاہور میں وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی۔ اس موقع پر ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔