نیویارک (آئی این پی+ ثناءنیوز) وزیراعظم میاں نوازشریف اپنے بھارتی ہم منصب منموہن سنگھ سے آج پیلس ہوٹل نیویارک میں ”ون آن ون“ ملاقات کریں گے۔ پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کے درمیان ناشتے کی میز پر ملاقات ہوگی۔ ملاقات کی اطلاع بھارتی وزیر خارجہ کی جانب سے نیویارک میں موجود پاکستانی وزارت خارجہ کے حکام کو جنرل اسمبلی سے وزیراعظم نوازشریف کے خطاب کے بعد دی گئی۔ بھارت کی طرف سے باقاعدہ رابطہ کرکے بتایا گیا کہ وزیر اعظم منموہن سنگھ ابھی وفود کی سطح کی ملاقات نہیں چاہتے۔ وزیراعظم نوازشریف، منموہن سنگھ سے ملنے پیلس ہوٹل نیویارک جائیں گے جہاں منموہن سنگھ قیام پذیر ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف بارکلے انٹرکانٹی نیٹل ہوٹل میں قیام پذیر ہیں۔ گزشتہ روز وزیراعظم نے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں کہا تھا کہ پاکستان بھارت کیساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہے۔ اقوام متحدہ کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے ملاقات کے حوالے سے کہا ہے کہ پاکستانی وزیر اعظم سے ملاقات ضرور ہوگی کیونکہ اگر ملاقات نہ ہوئی تو شکایات کیسے ایکدوسرے تک پہنچائی جائیں گی۔ اس سے قبل بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا تھا کہ وہ اپنے پاکستانی ہم منصب سے نیویارک میں ملاقات کے منتظر ہیں مگر اس ساری صورتحال میں تبدیلی 26 اگست کے بعد سے آئی جب جموں میں دو الگ الگ مقامات پر مسلح حملوں کے نتیجے میں ایک فوجی افسر اور دو شہریوں سمیت 9 افراد ہلاک ہوگئے۔ سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ نوازشریف اور منموہن سنگھ کے درمیان ملاقات سے مجموعی طور پر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری آئیگی۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا پاکستان بھارت کے وزرائے اعظم کی ملاقات خطے کیلئے نیا باب رقم کریگی، ہمیں کسی کے ہاتھوں میں کھلونا بننے کی بجائے اپنی راہ خود متعین کرنا ہوگی، دونوں ملک امن دشمنوں کے ہاتھ چڑھ گئے تو بڑی تباہی ہوگی، مذاکرات کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ اختلافات دور کرنے کیلئے پاکستان اور بھارت کو براہ راست ایک دوسرے سے بات کرنی چاہئے، مذاکرات کے سوا کوئی چارہ ہے نہ اسکا کوئی متبادل ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں ہلاکت خیز حملوں کا مقصد بھارت اور پاکستان کے مذاکراتی عمل کو پھر سے ناکام بنانا ہے اور اگر ہم یہ سازش سوچنے والے عناصر کے سامنے جھک جاتے ہیں تو ہم امن دشمنوں اور شیطان کے ہاتھوں کا کھلونا بن جائینگے جس سے بڑی تباہی ہوگی۔ دونوں ملکوں کو اپنی راہ کا تعین خود کرنا ہوگا۔ انہوں نے منموہن سنگھ اور نواز شریف کی طے شدہ ملاقات کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور پاکستان دوطرفہ مذاکرات کا عمل جاری رکھ کر ہی ان طاقتوں کو ناکام بنا سکتے ہیں جو دونوں ملکوں کے تعلقات کو خراب کرنے کے درپے رہتے ہیں۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کے ذریعے ہی ان وجو ہات کی بنیادوں تک پہنچا جا سکتا ہے جو ہلاکت خیز کارروائیوں کا مونب بن جاتے ہیں۔ بھارت اس پالیسی کے تحت اپنے ہمسایہ ملک پاکستان کے ساتھ مذاکرات کا عمل جاری رکھنا چاہتا ہے تاکہ اس خطے میں بہتر تعلقات قائم کئے جا سکیں۔ سلمان خورشید نے کہا کہ ہمیں اپنی راہ خود متعین کرنی ہوگی۔ دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کو خود اپنی راہ متعین کرنے دیں، دیکھتے ہیں وہ کونسی راہ اختیار کرتے ہیں۔ ہمارے پاس بہت وقت ہے کہ ہمیں اس پر بات کریں۔ امید ہے یہ ملاقات خطے کیلئے نیا باب رقم کریگی۔
نواز/ منموہن ملاقات