اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں نہ صرف پاکستان بلکہ امت مسلمہ کے جذبات کی بھی ترجمانی کی۔ انہوں نے جرا¿تمندی سے مسئلہ کشمیر کو اٹھایا اور اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے کا وعدہ پورا کرنے کی یاددہانی کرائی۔ وزیراعظم نوازشریف کی بھارتی وزیراعظم سے ملاقات دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کی بحالی اور تصفیہ طلب مسائل کے حل کیلئے دوبارہ مذاکرات کے آغاز کے لئے اہم ثابت ہوگی‘ طالبان سے مذاکرات کرنے یا نہ کرنے معاملے پر دوبارہ آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر وزیراعظم کی وطن واپسی پر ہی فیصلہ ہوگا۔ ہفتہ کو ”آئی این پی“ سے بات چیت کرتے ہوئے سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے تاریخی خطاب کیا ہے۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر کے علاوہ فلسطینیوں کے حق میں بھی آواز بلند کی اور فلسطینی عوام کے جذبات کی بھی بھرپور ترجمانی کی ہے جبکہ دہشت گردی اور ڈرون حملون پر وزیراعظم کے خیالات قومی امنگوں کے عین مطابق ہیں۔ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی اصلاحات کا تذکرہ کرکے عالمی طور پر کی جانے والی ناانصافیوں کیخلاف اور منصفانہ نظام کیلئے آواز بلند کی ہے۔ ایک سوال پر وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہاکہ نیویارک میں پاکستان، بھارت وزرائے اعظم ملاقات نیک شگون ہے۔ کافی عرصے سے دونوں ممالک میں اعلیٰ سطح پر روابط نہیں ہوئے اور تعلقات میں پیشرفت نہیں ہو رہی تھی۔ عالمی برادری کو بھی دونوں ممالک میں تعلقات بہتر بنانے اور متنازعہ امور کو طے کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی وطن واپسی پر وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان دہشت گردی کے حالیہ افسوسناک واقعات پر وزیراعظم کو بریفنگ دیں گے جس کے بعد یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ طالبان سے مذاکرات کے معاملے میں اے پی سی بلائی جانی چاہئے یا اس کی ضرورت نہیں ہے۔آئی این این نے دعویٰ کیا ہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ طالبان سے مذاکرات شروع کئے ہیں جنہیں منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ مذاکرات امن اور استحکام کو یقینی بنانے کیلئے شروع کئے گئے ہیں۔