پشاور( این این آئی)صوبائی دارالحکومت پشاور میںپولیس نے گل بیلہ میں سول سیکرٹریٹ بس دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کر لی۔پولیس نے بس ڈرائیور اور کنڈیکٹر کوحراست میں لے لیا ¾جاں بحق افراد کی تدفین کر دی گئی ہے، شہر میں فضا سوگوار رہی۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زیرعلاج ایک زخمی کی حالت نازک ہے ۔عینی شاہدین نے بتایا سرکاری ملازمین بس میں سوار تھے تاہم چارسدہ روڈ پر بس میں عام افراد بھی سوار ہوئے،جن میں سے بیشتر کے پاس کچھ نہ کچھ سامان تھا۔پولیس نے خدشہ ظاہرکیا کہ چارسدہ روڈ سے بس میں چڑھنے والے افراد میں مبینہ دہشت گرد بھی شامل ہو سکتے ہیں جو پچھلی نشستوں کے نیچے بم رکھنے کے بعد اتر گئے۔پولیس نے سیکرٹریٹ کی تمام بسوں کا ڈیٹا اکٹھا کرنا شروع کر دیا جبکہ دھماکے کی مزید تحقیقات بھی جاری ہیںادھرلیڈی ریڈنگ ہسپتال میں اب بھی 25 زخمی زیرعلاج ہیں جنہیں مختلف وارڈز میں منتقل کر دیا گیاہسپتال انتظامیہ کے مطابق زخمیوں میں تین خواتین اور دو بچے بھی شامل ہیں،ایک زخمی کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث اسے آئی سی یو منتقل کر دیا گیا۔ دوسری جانب سول سیکرٹریٹ ملازمین کی بس میں بم دھماکے بس ڈرائیور اور کلینر کو شامل تفتیش کر لیا گیاجبکہ واقعہ کا مقدمہ نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف درج کرلیا گیا۔ ڈرائیور اور کلینر کے مطابق دھماکے سے قبل2افراد بس سے اترے تھے جس کے بعد دھماکا ہوا۔ تفتیشی اہلکار مزید کارروائی میں مصروف ہیں۔واضح رہے کہ گل بیلہ کے مقام پر دھماکے میں 19 افراد جاں بحق اور40 سے زیادہ زخمی ہوئے ،دہشت گردی کیلئے پندرہ کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ