لاہور (خبر نگار/ خصوصی نامہ نگار+ نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف سمیت روایتی سیاستدانوں کا وقت ختم ہو گیا‘ نواز شریف کے استعفے کے بغیر جانے والے نہیں، نواز شریف کی طرح جنرل جیلانی کی نرسری اور ضیاء الحق کی گود میں بیٹھ کر سیاست شروع نہیں کی، نواز شریف ضمیروں کا سوداگر ہے، انسانوں کو خریدتا ہے، مجھے معلوم تھا کہ روایتی سیاست میں انہیں ہرا نہیں سکتا، سٹیٹس کو کو شکست نہیں دے سکتا، چوروں اور لٹیروں کو تبھی شکست دے سکوں گا جب قوم ساتھ کھڑی ہوگی، نواز شریف معصوم شکل بنا کر قوم کو مزید بے وقوف نہیں بنا سکتے کیونکہ آج قوم جاگ چکی ہے، گو نواز گو کا نعرہ نواز شریف کے گھر سے بھی لگنے والا ہے۔ عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے والوں کو آرٹیکل 6 کے تحت سزائیں دلائیں گے۔ پارلیمنٹ میں اپنے مفادات کے تحفظ کے لئے متحد چہرے قوم کے سامنے بے نقاب ہو گئے، یہ لوگ جمہوریت کیلئے نہیں بلکہ قوم سے لوٹی دولت بچانے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں، 45 روزہ دھرنوں کی وجہ سے الیکشن کمشن نے دھاندلی کی رپورٹ منظر عام پر آئی‘ جھوٹ بولنے پر پہلی مرتبہ وزیراعظم کیخلاف مقدمہ سپریم کورٹ میں گیا۔ اشاروں کی بجائے ہمیشہ اپنے دم پر سیاست کی‘ نئے پاکستان میں عدل و انصاف‘ یکساں نصاب اور انسانیت کا قانون ہوگا‘ قوم ہمیشہ سچ بولے‘ خوف کے بت توڑے اور خود غرضی ترک کرتے ہوئے دوسرے کے حقوق کا خیال رکھے‘ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری جمہوریت کے میر جعفر ہیں جنہوں نے نواز شریف کیساتھ مل کر الیکشن میں میچ فکسنگ کی‘ نواز شریف اور آصف زرداری دونوں نے ملک کر قوم کا خون چوسا‘ قوم کی بیٹی عافیہ صدیقی کو بیچا گیا، جمعرات کو اپنے گھر میانوالی اور اس کے بعد ملتان میں جلسہ سے خطاب کروں گا۔ وہ گزشتہ روز مینار پاکستان پر جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔ شاہ محمود قریشی، شیخ رشید احمد، پرویز خٹک، جہانگیر ترین، اعجاز احمد چوہدری، عبدالعلیم خان، ابرار الحق، قاسم خان، مراد سعید نے بھی خطاب کیا۔ عمران خان نے کہا کہ مغرب میں ظلم اور ناانصافی کو قبول نہیں کیا جاتا لوگ سڑکوں پر آجاتے ہیں برطانیہ نے امریکہ کے ساتھ عراق پر حملہ میں تعاون کیا تو تیس لاکھ لوگ احتجاج کے لئے سڑکوں پر آگئے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ 30برسوں سے اقتدار پر قابض دونوں خاندانوں نے باریاں لے کر ملک کو لوٹا، میں قوم کو جگانے کی کوشش کرتا رہا لیکن قوم سوئی ہوئی تھی۔ لاپتہ افراد کیلئے احتجاج کیا، اس ظلم کیخلاف آواز اٹھائی لیکن عوام باہر نہیں نکلے لیکن آج اللہ کا شکر ہے کہ قوم جاگ گئی ہے، گزشتہ 45روز کی سیاست ایک طرف اور 18سالوں کی سیاست ایک طرف ان 45دنوں میں، میں نے قوم کو جاگتے دیکھا ہے، استعفیٰ کے بغیر واپس نہیں جائوں گا، مجھے اب خوف آنا شروع ہوگیا ہے کہ نواز شریف کا دل کمزور ہے کہ آج کا جلسہ دیکھ کر استعفی نہ دیدیں، تھوڑے دن اور رکیں تاکہ ہماری یہ تحریک گھر گھر میں پہنچ جائے، جس طرح کل حمزہ شہباز کے ساتھ ایک تقریب میں سلوک ہوا ہے اور انہیں گو نواز گو کے نعرے سننا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ جب ایک مجرم آصف زرداری کو صدر بنایا جارہا تھا تو میں نے مخالفت کی اس کے خلاف باہر نکلا لیکن دو ہزار سے زیادہ لوگ نہیں آئے۔ دولت کی بھوک سے دو خاندانوں کا پیٹ نہیں بھر رہا ہے۔ حکمرانوں کے بیرون ملک اربوں ڈالر کے اثاثے ہیں۔ زرداری اور نواز شریف اوپر سے لڑائی لڑائی اور اندر سے بھائی بھائی ہیں، نواز شریف اور آصف زرداری جب ایک دوسرے کو چور کہتے ہیں تو صرف اسی وقت سچ بولتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کسی سہارے کی بجائے ہمیشہ اپنے پائوں پرکھڑے ہوکر سیاست کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ ہمارے دھرنوں کی وجہ سے اسلام آباد میں میٹرو بس پر 6 ارب زیادہ لگیں گے، نواز شریف بتائیں کہ کیسے ہماری وجہ سے 600 کروڑ روپے زیادہ لگیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں پورے ملک کے پٹواری اور سرکاری ملازم اکٹھے کرلیں پھر بھی آج کے جلسے کے مقابلہ میں دس فیصد لوگ بھی اکٹھے نہیں کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن پرانا ہوگیا ہے اس کی بات نہ کی جائے۔ انہوں نے کہا یہ پہلی مرتبہ ہورہا ہے کہ سپریم کورٹ میں وزیراعظم کے جھوٹ بولنے پر کیس کی سماعت ہوگی، نواز شریف نے کوئی پہلی بار جھوٹ نہیں بولا‘ الیکشن میں پولنگ سکیمیں آخری وقت پر بدلی گئیں، یو این ڈی پی (UNDP) نے الیکشن کے شفات نتائج کے لئے جو سسٹم دیا تھا میاں نواز شریف کی رات 11بجکر 20 منٹ پر ہونے والی تقریر کے بعد سسٹم کو بند کر دیا گیا اور مینول رزلٹ تیار کیا گیا، دھاندلی ریٹرننگ افسروں کے ذریعے کی گئی۔ فوری طور پر فارم 14 ویب سائٹ پر ڈالا جائے ورنہ ثابت ہوگا کہ آپ بھی میچ فکسنگ میں شامل تھے۔ عمران خان نے کہا کہ ناقص سیاہی کی انکوائری کیوں نہیں کروائی کیونکہ نواز شریف خود اس میں ملوث تھا۔ 17 ماہ سے میں کہتا رہا کہ چار حلقے کیوں نہیں کھولے گئے۔ نواز شریف کو چین سے حکومت نہیں کرنے دوں گا۔ عمران خان نے کہا کہ آج مینار پاکستان پر نئے پاکستان کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔ عظیم قوم بننے کیلئے اپنے آپ کو بدلنا ہوگا۔ ہمیشہ سچ بولیں‘ بزدلی ترک کریں‘ دلیر بنیں اور خوف کے بت کو توڑ دیں‘ انسانیت کا سوچیں‘ خودغرضی سے نکلیں اور انصاف‘ میرٹ اور عدل کیلئے آواز بلند ہوگی۔ نئے پاکستان میں عدل و انصاف اور مگرمچھوں کا احتساب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ خوددار قوم بنائیں گے جس میں بھیک مانگنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ اقتدار میں آتے ہی گورنر ہائوس کو گرا کر گرائونڈ اور لائبریری بنائیں گے۔ شیخ رشید نے کہا کہ آصف زرداری اور نواز شریف ایک دوسرے کی انشورنس پالیسی ہیں جبکہ مولانا فضل الرحمان صرف کمیشن ایجنٹ ہیں، انہوں نے کہا کہ چوروں کا سردار آصف زرداری کہتا ہے کہ عمران خان ناتجربہ کار ہے ہاں وہ ناتجربہ کار ہے، اسے کمشن کھانا، کک بیکس لینا، سرے محل بنانا، سوئس اکائونٹس کھولنا اور قوم سے دھوکہ کرنا نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر عوام کے فیصلے کو نہ مانا گیا تو یہ خاندان (شریف خاندان) سیاست کی صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تیس سال سے اس ملک میں دو جماعتوں نے مک مکا کر رکھا ہے، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے عوام کو کچھ نہیں دیا، انہوں نے جلسہ کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اہل لاہور آج تم نے پرانی اور بدبودار سیاست کو دفن کر دیا ہے، پرانے سیاسی بتوں کو توڑ دیا ہے، تم نے آج حسین پاکستان کا نقشہ پاس کیا ہے، نواز شریف اور زرداری بیوپاری ہیں ہمیں یہ منظور نہیں۔ پرویز خٹک نے کہا کہ چور لٹیرے آج واویلا کر رہے ہیں عمران خان سازشیں کر رہے ہیں، کیا بدمعاشوں لٹیروں کے خلاف آواز بلند کرنا سازش ہے، خیبر پی کے کے بعد سندھ اور پنجاب کے عوام بھی جاگ گئے، اب چور کسی صورت نہیں بچیں گے، قوم عمران کے ساتھ کھڑی رہی تو ڈاکو لٹیرے بھاگ جائیں گے۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ عمران خان کی جدوجہد نے امیر پاکستان اور غریب پاکستان اور کو شکست دے دی، کراچی کے بعد لاہور میں بھی کامیابی کا جشن منا رہی ہے۔ اعجاز احمد چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف اقتدار میں آکر چوروں لٹیروں ڈاکوئوں اور غاصبوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ لاہوریوں نے فیصلہ دیدیا کہ اقتدار پر جو چاہے قابض ہوں ان کے دلوں پر قبضہ عمران خان کا ہے، جھوٹے مینڈیٹ سے اقتدار پر قبضہ کرنے والوں کو میرا چیلنج ہے کہ وہ ملک بھر سے پٹواریوں اور سرکاری ملازموں کو اکٹھا کرکے اس جلسے کا ایک چوتھائی جمع کر کے دکھائیں۔ نجی ٹی وی اور بی بی سی کے مطابق عمران نے کہا کہ نواز شریف کو بچانے کے لئے زرداری دبئی سے آ گئے ہیں۔ شیخ رشید نے اپنے خطاب میں کہا کہ میاں نوازشریف آج لاہور باہر نکل آیا ہے۔ ایسا جلسہ زندگی بھر نہیں دیکھا۔ اسلام آباد میں لاہور روانگی سے قبل تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے عیدالاضحیٰ سے قبل دھرنا ختم نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ڈی چوک میں قربانی دینے کا اعلان کیا اور کہا نماز عید بھی پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے پڑھیںگے، نوازشریف کے ہوتے ہوئے کوئی کمشن اپنا کام نہیں کرسکتا، نواز شریف مستعفی ہونے میں جتنی تاخیر کرینگے اتنا ہی ہمیں فائدہ ہوگا، میں پورے ملک کو جگا سکوں گا۔ اس وقت تک دھرنا ختم نہیں کرینگے جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کرلئے جاتے۔ دریں اثنا اپنے ٹویٹ پیغام میں عمران خان نے کہا کہ عوام نے نئے پاکستان کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی آ چکی ہے۔ عمران خان نے نجی ٹی وی سے جلسہ گاہ پہنچنے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کا جلسہ حکومت کے خلاف ریفرنڈم ہے۔ انہوں نے کہا حکمرانوں نے سیلاب زدہ علاقوں میں جا کر ڈرامے بازی کی۔ نوازشریف اور شہباز شریف کو سیلاب زدگان کے کیا نعرے سننے کو ملے؟ وزیراعظم‘ چودھری نثار اور آئی جی اسلام آباد کے خلاف مقدمہ درج ہو چکا ہے۔ ایک طرف حکمران دوسری طرف کپتان کی ٹیم ہے، مقابلہ زبردست ہوگا۔ انصاف ملنے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔ پولیس وقانون نافذ کرنے والے ادروں کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے مینار پاکستان میں ہونے والے جلسے کی سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے تھے۔ اس موقع پرساڑھے 4ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کو سکیورٹی ڈیوٹی پر مامور کیا گیا تھا۔ مینار پاکستان کے چاروں طرف قناتیں لگا دی گئی تھیں جبکہ پارکنگ بھی فاصلے پر تھی۔ اس کے علاوہ مینار پاکستان کے ارد گرد بڑی بڑی عمارتوں پر شوٹر تعینات تھے۔ شہر کی مختلف سڑکوں پر ٹریفک جام رہی۔ دریں اثناء رات گئے عمران اسلام آباد دھرنے میں واپس پہنچ گئے اور وہاں بھی خطاب کیا اور کہا کارکنوں نے عزم اور جذبے کا مظاہرہ کیا۔ ڈی چوک کے دھرنے کی وجہ سے پاکستانی قوم جاگ گئی، لاہور میں جاگی ہوئی قوم کو دیکھا، نواز شریف کا شکریہ ادا کرتا ہوں سب کو اکٹھا کر دیا۔ چور حکمرانوں کو اب تک پوچھنے والا کوئی نہیں تھا، لاہور میں تاریخی جلسہ کیا، ایک ہفتے کے نوٹس پر جلسہ کیا، جلسہ کیلئے ایک روپیہ نہیں دیا۔ نواز شریف اگر جلد استعفیٰ دے دیتے تو ہمارا پیغام اتنی جلدی نہ پھیلتا، دھرنے میں ہی عید کی نماز پڑھیں گے۔
عمران خان