لاہور (خبرنگار) وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے انقلابی اقدام اٹھاتے ہوئے صوبہ پنجاب میں 52 ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز، لیڈی ہیلتھ سپروائزرز، ڈرائیورز اور دیگر عملے کو ریگولر کرنے کے بعد اکتوبر کی تنخواہ نئے گریڈ سے دینے کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف کی زیرصدارت یہاں لیڈی ہیلتھ ورکرز، لیڈی ہیلتھ سپروائزرز، ڈرائیورز اور دیگر عملے کو ریگولر کئے جانے کے حوالے سے تقریب منعقد ہوئی۔ وزیراعلیٰ نے لیڈی ہیلتھ ورکرز، لیڈی ہیلتھ سپروائزرز اور دیگر عملے کو ریگولر ہونے کے حوالے سے لیٹرز دئیے اور انہیں مبارکباد دی۔ شہبازشریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا آج خوشی کا دن ہے لیڈی ہیلتھ ورکرز اور لیڈی ہیلتھ سپروائزرز کو ریگولرکرنے کا دیرینہ مطالبہ پورا ہوا ہے اور اب وہ زیادہ سکون، اعتماد اور اطمینان سے اپنے فرائض سرانجام دیں گی اور انہیں سرکاری مراعات بھی حاصل ہوں گی۔ میں پنجاب بھر میں ریگولر ہونے والی 52 ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز، لیڈی ہیلتھ سپروائزرز اور دیگر متعلقہ عملے کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں۔ بلاشبہ یہ صرف 52ہزار ملازمین ہی نہیں بلکہ 52ہزار خاندان ہیں جو اس سے مستفید ہوںگے۔ انہوں نے کہا لیڈی ہیلتھ ورکرز ماں اور بچے کی صحت اور وبائی امراض کی روک تھام کے لئے مقدس فریضہ سرانجام دے رہی ہیں، اپنے خاندان کا بوجھ بانٹتی ہیں، ریگولر ہونا ان کا حق تھا جو انہیں لوٹا دیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا حکومت پنجاب نے نوجوانوں کو بااختیار بنانے، انہیں روز گار کی فراہمی اور عوام کی ترقی و خوشحالی کے لئے انقلابی پروگرام مرتب کیا ہے۔ اسلا م آباد کے دھرنوں کی وجہ سے جہاں ملک کی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا وہاں ترقی کا عمل اور فلاحی پروگرام بھی متاثر ہوئے۔ دھرنوں کے ذریعے مصنوعی بحران پیدا کرنے والے ہوش کے ناخن لیں اور 18کروڑ عوام پر رحم کریں، ملک کو مسائل، مشکلات اور بحرانوں سے نکالنا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے، ملک کو ترقی و خوشحالی کی منزل سے ہمکنارکرنے کا واحد راستہ یہی ہے کہ ذاتی انا، رنجش اور ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر ملک کے استحکام کے لئے مل کر کام کیا جائے۔ امیر اور غریب کے درمیان خلیج ختم کر کے وسائل کی منصفانہ تقسیم یقینی بنانا ہوگی، ورنہ ایسا انقلاب آئے گا جو سب کو خس و خاشاک کی طرح بہا لے جائے گا، انصاف پر مبنی معاشرہ قائم نہ ہوا اور غریب کو اس کا حق نہ ملا تو ایسا سیلاب آئے گا کہ سب اسی میں بہہ جائیں گے۔ میں پہلے بھی کہتا رہا ہوں اور اب بھی کہتا ہوں انصاف پر مبنی معاشرہ قائم کرنا ہوگا، غریب سے نفرت اور اُسے نظرانداز کر کے اشرافیہ کے ساتھ کھڑے ہو کر انقلاب نہیں لایا جا سکتا، وہ لوگ جو دھرنا دے رہے ہیں انہیں مزدور کے پسینے سے بُو آتی ہے اور وہ اشرافیہ کو گلے لگا کر انقلاب لانے کے خواہشمند ہیں۔ انہوں نے کہا حکومت نے عوام کو ترقی وخوشحالی کی منزل کی جانب جونہی پیش قدمی کی تو بدقسمتی سے حالیہ بحران پیدا کیا گیا جس کی وجہ سے ترقی اور معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا اور لوگوں کے سہانے خواب ٹوٹے۔ میری اپیل ہے ابھی بھی وقت ہاتھ سے نہیں نکلا، ہم سب کو مل کر ملک کو آگے لے کر جانا ہے، دھرنا دینے والے ہوش کے ناخن لیں اور اپنے گریبانوں میں جھانکیں، ملک کو بحرانوں سے نکالنا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔ یہی راستہ ہے جس پر چل کر پاکستان کو دوبارہ عزت و توقیر دلائی جا سکتی ہے۔ آج امیر اور غریب کے درمیان خلیج وسیع ہو رہی ہے، ایک طرف اشرافیہ کی دہلیز پر تمام سہولتیں سلام کرتی ہیں تو دوسری طرف غریب کے لئے زندگی تنگ سے تنگ ہے اور یہ لکیر دن بدن مزید گہری ہورہی ہے، ناعاقبت اندیش رویوں پر فوری نظرثانی کی ضرورت ہے اور اس بڑھتی ہوئی خلیج کو دور کرنے کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے۔ خدانخواستہ انقلاب آیا تو غریب اپنا حق لینے کے لئے ایسے اٹھیں گے کہ پھر عالیشان محلات بھی نہیں رہیں گے اور اصل انقلاب یہ ہوگا جو امیروں کو سیلاب کی طرح بہا لے جائے گا۔ اس دن سے بچنے کے لئے اﷲ تعالیٰ کے دئیے گئے نظام پر عمل کرتے ہوئے معاشرے میں انصاف اور مساوات کو قائم کرنا ہوگا ورنہ تاریخ کسی کو معاف نہیں کرے گی۔ شہبازشریف نے کہا ڈینگی، پولیو، ماں اور بچے کی صحت اور دیگر وبائی امراض کی روک تھام میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔ وزیراعلیٰ نے مشیر صحت اور سیکرٹری صحت کو ہدایت کی لیڈی ہیلتھ ورکرز کے لئے مربوط تربیت کا پروگرام مرتب کیا جائے، اس کے لئے جتنے وسائل درکار ہوں گے فراہم کئے جائیں گے۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز اپنے فرائض محنت، جانفشانی اور ایمانداری سے سرانجام دیں ان کے تمام جائز مطالبات پورے کئے جائیں گے۔ صدر لیڈی ہیلتھ ورکرز ایسوسی ایشن پنجاب رخسانہ انور اور لیڈی ہیلتھ سپر وائزرز نسرین منصور نے کہا خادم پنجاب محمد شہبازشریف کی بدولت ہمیں آج کا یہ خوشی کا دن دیکھنا نصیب ہوا، آج کا دن ہمارے لئے عید سے بڑھ کر ہے۔ مزید برآںشہبازشریف کی زیر صدارت یہاں کابینہ کمیٹی برائے پرائس کنٹرول کا اجلاس ہوا۔ جس میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں اور طلب ورسد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا عام آدمی کو کسی بھی صورت ناجائز منافع خوروں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا، سب سن لیں، ناجائز منافع خوروں سے کوئی رعایت نہ برتی جائے۔ وزیراعلیٰ نے زائد نرخ وصول کرنے والوں کو بلا امتیاز گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا عوام کا مفاد سب سے زیادہ عزیز ہے، کسی کوعوام کا استحصال نہیں کرنے دیں گے۔ انہوں نے کہا محکمہ زراعت سبزیوں اور دالوں کی ڈیمانڈ اینڈ سپلائی کے مطابق لائحہ عمل تیار کرے، زبانی جمع خرچ کی بجائے مجھے نتائج چاہئیں۔
شہبازشریف