تُو ہے محیطِ بے کراں

تُو ہے محیطِ بے کراں، میں ہُوں ذرا سی آبجویا مجھے ہمکنار کر یا مجھے بے کنار کرمیں ہُوں صدَف تو تیرے ہاتھ میرے گُہر کی آبرومیں ہُوں خزَف تو تُو مجھے گوہرِ شاہوار کربالِ جبریل 

فرمان اقبال

ای پیپر دی نیشن