اقوام متحدہ (اے پی پی) اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل جان الیاسن نے کہا ہے کہ پانی کے تحفظ اور اس کے مساویانہ استعمال بارے حال ہی میں تسلیم کئے گئے عالمی اہداف کے حصول کیلئے کوششیں تیز کی جانی چاہیئں۔ واٹر سٹیئرنگ کمیٹی کے ارکان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جان الیاسن نے تھائی لینڈ کے وزیراعظم چان اوچا اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوف کو خوش آمدید کہتے ہوئے کمیٹی کو درپیش چیلنجز بارے بتایا۔انھوں نے کہا کہ 2050ء تک پانی کی طلب میں 40 فیصد اضافہ متوقع ہے،آبادی کے دبائو، ماحولیاتی تبدیلی،توانائی اور زراعت کے ضروریات نے پانی کے ذخائر بارے دیرپا حل تلاش کرنے میں مدد دی ہے۔بعد میں انھوں نے 2030 ء کے عالمی ترقیاتی ایجنڈے کا ذکر کرتے ہوئے اس سے متعلقہ پانی کے مسائل بارے تفصیلات سے آگاہ کیا۔انھوں نے کہا کہ نئے ایجنڈے کے حوالے سے کڑا امتحان اس کا نفاذ ہوگا،اس نظریے کو حقیقت میں کیسے ڈھالا جائے۔ انھوں نے پانی کے عالمی بحران کے حل کیلئے،حکومتوں، بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں، نجی شعبے، سول سوسائٹی اور تعلیمی ماہرین کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے بین الاقوامی تنظیم برائے محنت (آئی ایل او) کے ڈائریکٹر جنرل گوئے رائڈر کو عالمی ادارہ برائے پانی کے نئے سربراہ کی حیثیت سے تعیناتی کو بھی خوش آئند قرار دیا۔انھوں نے کہا کہ پانی کو دشمنی اور مقابلہ بازی کی بنیاد نہیں بنانا چاہیے، پانی کو تعاون، مشترکہ سکیورٹی اور خوشحالی کا ذریعہ ہونا چاہیے۔
پانی کے تحفظ و مساویانہ استعمال کے نظریئے کا نفاذ کڑا امتحان ہوگا: اقوام متحدہ
Sep 29, 2015