لاہور(وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ نے دو کمسن بہنوں کو ماں اور دادی سمیت زندہ جلانے کے مقدمے میں ملوث ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ جسٹس عبدالسمیع خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے ملزم طارق سندھو کی درخواست پر سماعت کی، ڈپٹی پراسکیوٹر جنرل خرم نے بتایا کہ ملزم نے چار پانچ سو افراد کے ہجوم کے ساتھ مل کر تھانہ پیپلز کالونی گوجرانوالہ کے رہائشی محمد بوٹا کی دوکمسن بیٹیوں پانچ سالہ حرا تبسم، تین سالہ انعم تبسم کو اسکی بیوی اور والدہ سمیت گھر میںآگ لگا کر زندہ جلا دیا۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے ملزم طارق سندھو کا اس وقوعہ میںفعال کردار لکھا ہے، ٹیم کی رپورٹ کے مطابق ملزموں نے مذہبی تنازع کو بنیاد بنا کر یہ افسوسناک اقدام کیا، ملزم کے دیگر ساتھیوں کی سپریم کورٹ سے ضمانتیں خارج ہوچکی ہیں کیونکہ پولیس نے چالان مکمل کر کے ٹرائل کورٹ میں جمع کرا دیا ہے، اس سطح پر ملزم کی درخواست ضمانت منظور نہیں کی جا سکتی، ملزم کے وکیل نے بنچ کو بتایا کہ اس کا وقوعہ سے کوئی تعلق نہیں ہے، پولیس نے بلاجواز ہی اسے مقدمے میں نامزد کر دیا لہذا درخواست ضمانت منظور کی جائے۔
درخواست مسترد
ہائیکورٹ نے 2 بہنوں، ماں دادی کو زندہ جلانے کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کر دی
Sep 29, 2015