آئی ایس پی آرکےمطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے جرمنی میں سینٹ کام ایشیا سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب کیا . کانفرنس میں افغانستان میں بے امنی کے خطے پر اثرات کا جائزہ لیا گیا جبکہ پاک فوج کے سربراہ نے پاکستان کی داخلی اور خارجی صورتحال پر روشنی ڈالی. شرکاء کو پاکستان میں قیام امن کی کوششوں سے آگاہ کیا اور افغانستان میں عدم استحکام کے پاکستان پراثرات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں پائیدار امن کے لیے مفاہمتی عمل ناگزیر ہے جبکہ محفوظ افغانستان علاقائی رابطوں کی راہ ہموار کرسکتا ہے. جس سے خطے کے ممالک کےدرمیان رابطے بڑھیں گے اور ہم تمام مشکلات کے باوجود امن کے لیے کوشاں ہیں۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کو نتیجہ خیز بنانے کیلیے پاک افغان سرحد کومحفوظ بنانا ہوگا اور پاکستان میں استحکام کےباعث خطے کے ممالک سے اقتصادی تعاون میں اضافہ ہوگا جبکہ پاک چین اقتصادی راہداری کے فوائد شیئر کیے جاسکتے ہیں اور اس منصوبے سے خطے کے تمام ممالک کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے معاشی وسماجی استحکام ضروری ہے اور پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے.