نعےم الحسن
ےکم اکتوبر 1949ءانقلاب چےن کا دن ہے جس روزصدےوںسے خوابےدہ چےنی عوام نے اپنے عظےم قائد ماو¿زے تنگ کی قےادت مےں بےدار ہوکر تارےخ عالم مےں انسانےت کی قدرومنزلت کو بام عروج پر پہنچا دےا۔ چےنی عوام ہرسال اپنے قائد کے اس احسان عظےم کی ےاد مےں گولڈن وےک مناکر انقلاب کے پےغام کا تجدےد عہد کرتے ہےں ۔ اس دوران ملک بھر مےں ہونے والی تقرےبات مےں نئی نسل سے تعلق رکھنے والے چےنی عوام، محنت کش، کسان اور طلباءاپنے عہدرفتہ کی کھوئی ہوئی عظمت کو واپس پالےنے پر اپنی قےادت، بانےان انقلاب اور سرخ فوج کی محنت و جدوجہد کو سلام پےش کرتے ہےں۔ پاکستانی عوام اور چےنی قوم کے درمےان انقلاب کے روز سے ہی جذباتی وقلبی رشتہ پاےا جاتا ہے۔ آج کا ماڈرن چےن ترقی کی منزلےں طے کرکے اقوام عالم مےں امکانات کی حدوں کو عبورکرتے کرتے واقعی ایک گلوبل وےلج کے طور پر نمودار ہورہا ہے۔ پاکستانی قوم کا اس فتح وکامرانی کے لمحات کی ےاد میں اپنے چےنی بھائےوں کے ساتھ عقےدت و طمانےت کا احساس بلاشبہ دونوں ملکوں کے درمےان لازوال دوستی کی اےک عمدہ مثال ہے ۔ انقلاب چےن کا دل مےں جاگزےں احساس رکھنے والوں مےں جہاں دنےا بھرکے کروڑوں عوام موجود ہےں وہاں چےن کے اس لطےف احساس کی لفظوں مےں صورت گری کرنے والے نباض شاعر ڈاکٹر خالد عباس الاسدی کا نام اےک معتبر حےثےت اختےارکر چکا ہے، انقلاب چےن کی سالگرہ کے حوالے سے ان کے ساتھ بات چےت مےں انہوں نے بتاےا کہ چےن مےں ہرسال ان دنوں مےں گولڈن وےک کی تقرےبات منائی جاتی ہےں اس لئے پاک چےن دوستی کے ناطے سے پاکستان مےں بھی سرکاری اور غےر سرکاری سطح پر انقلاب چےن کی سالگرہ پر تقرےبات کا اہتمام کےا جاتا ہے۔ انہوں نے بتاےا گزشتہ دنوں انہوں نے اردو، چےنی زبان و ادب اور ثقافت سے منسلک شخصےات کو اپنے ہاں مدعوکرکے ےہ دن مناےا، جہاں اس تقرےب مےں چےنی زبان کے ماہر عبدالوحےد، وحےد ڈھکو، چوہدری الطاف، عمےر، چوہدری وسےم نعمان بلوچ، عمربلوچ ودےگر افراد نے شرکت کی ۔ اس موقع پر شرکاءنے انقلاب چےن کی مسلسل کامےابی کو چےنی عوام کی محنت کی عظمت کا ثمرقرار دےتے ہوئے پاکستان مےں چےن کے سفےر سن وی ڈونگ اور صوبائی دارالحکومت مےں متعےن قونصل جنرل ےوبراو¿ن کو اس عظےم دن پر مبارک باد پےش کی۔ ڈاکٹرخالد عباس الاسدی نے اردو، چےنی زبان وادب اور ثقافت مےں دلچسپی رکھنے والے دونوں ملکوں کے نوجوان طبقے کے نام اپنے پےغام مےں واضح کےا کہ آئندہ برسوں مےں وہ دونوں ملکوں کے درمےان عوامی سطح پر سفےران علم وادب اور ترقی کا کردار ادا کرےں گے۔ ڈاکٹرالاسدی نے بتاےا کہ حکومت چےن کی جانب سے اردو چےنی زبان و ادب کے تےز ترفروغ کے لئے کانفےوشس انسٹی ٹےوٹ کے پروفےسر لےوچن شنگ کا پنجاب ےونےورسٹی مےں بطور ڈائرےکٹرتقررکےا گےا ہے ۔ دونوں ملکوں کے مذکورہ تعلےمی اداروں کے اشتراک سے اس پروجےکٹ پر کام جاری ہے۔ اس کے علاوہ گورنمنٹ کالج ےونےورسٹی اور سنٹرل پنجاب ےونےورسٹی مےں بھی اس سے متعلق شعبے قائم کردئےے گئے ہےں۔ ڈاکٹرالاسدی نے انٹروےو کے دوران بتاےا کہ” پاک چےن دوستی“ ان کا محبوب ترین موضوع سخن ہے ،جس پر انہےں چےنی قوم کی عظمت کے اعتراف مےں پہلاشعری مجموعہ مرتب کرنے کا اعزاز حاصل ہے ۔ چےن مےں اس کا ترجمہ کئے جانے کے بعد جلد اسے بڑی تعداد مےں شائع کرنے کا اہتمام کےا جارہا ہے۔ انہوں نے بتاےا کہ انقلاب چےن ہی وہ اصل راز ہے جس نے چےنی عوام کی کھوئی ہوئی عظمت کو بحال کےا۔ ےہی چےن حضرت عےٰسیؑ کے ظہور سے سوا دو سو سال قبل محض غلام درد غلام حےثےت رکھتا تھا جس کے بعد اس کی مختلف اکائےوں کو جمع کرنے کا عمل شروع ہوا۔ آج چےن کے عوام حقےقی معنوں مےں گلوبل وےلج کی شکل اختےارکرکے پوری دنےا مےں عظمت آدم کا پےغام دے رہے ہےں۔
انقلاب چےن کا عندےہ ےہی تو ہے
سب سے پہلے اِنس وجاں فلسفہ ےہی تو ہے
ظلم اور جبرسے پاک ہوں نظام سب
چےنےو ںکا برملا نظرےہ ےہی تو ہے
ڈاکٹر خالد عباس الاسدی نے بتاےا کہ آج کا چےن اےک اعشارےہ اکتےس بلےن عوام کا ملک ہے جس کے بانی ماو¿زے تنگ اور چوائن لائی ہےں، جنہوں نے اپنے عہد سے پہلے کے لےڈروں لتےن اور سٹالےن کے نظرےات سے استفادہ کےا اور اپنے ملک کے لئے سوشلزم کا انتخاب کرکے عوام کو قوت بخشی ۔ ماو¿زے تنگ کی قےادت مےں ان کی جماعت کے رےڈگارڈز نے ہزاروں مےل لانگ مارچ کرکے ملک کے کونے کونے تک عوام کو متحد کےا۔ اےک سال سے زائد عرصے تک جاری رہنے والے اس مارچ مےں تقرےباً ایک لاکھ افراد لقمہ اجل بھی بن گئے اور بالآخر چےنی قوم نے اپنی منزل پالی۔آج کا چےن معاشی ترقی اور اس کے حجم کے لحاظ سے وہ استعارہ سمجھا جاتا ہے جس کی افرادی قوت کو نظرےاتی بنےادوں پر جمع کرکے پےداواری قوت کے ذرےعے اس کی اےجادات کو ملک کی حدود سے باہر نکل کر باآسانی دستےاب بناےا جارہا ہے ۔ چےن کے فتح مند قدموں کی اس چاپ کو آج پاکستان کے ساتھ مل کر تےارکئے جانے والے سی پےک منصوبوں کی شکل مےں محسوس کےا جاسکتا ہے۔ آج پاکستان چےن کی دوستی کی مثال دےنا ہو توایک امرےکی عہدےدار کے چےنی سفارت کار سے پوچھے گئے سوال” چےن پاکستان کی غیرمشروط اور غےر متزلزل حماےت کےوں کرتا ہے ؟“ پر چےنی سفارت کار کا برجستہ جواب ، مبنی بر حقےقت ہے کہ ”پاکستان ہمارا اسرائےل ہے۔“ ےعنی چےن پاکستان کے مفادات کا اسی طرح نگہبان ہے جس طر ح امرےکہ کو اسرائےل کے اغراض ومقاصد کا محافظ سمجھا جاتا ہے۔
فنش،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،