لائن آف کنٹرول کے مختلف سیکٹرز میں بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 2 جوان شہید اور9 زخمی ہو گئے۔ پاکستانی فوج نے دشمن کی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جس سے 3 بھارتی چوکیاں تباہ، گنیں خاموش ہو گئیں اور بھارتی فوج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ عسکری ذرائع کے مطابق صبح 3بجے بھارت کی جانب سے سماہنی سیکٹر میں چھوٹے اور مارٹر گولوں سے شیلنگ کی گئی جو 6بجے تک جاری رہی۔ جواب میں پاک فوج نے بھارت کو کرارا جواب دیا جس سے دشمن کی گنیں خاموش ہو گئیں اور بھارتی فوج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ ذرائع کے مطابق بھارت کی طرف سے اشتعال انگیزی کے نتیجے میں پاک فوج کے نائک امتیاز شہید جبکہ حوالدار شاہد، نائیک افضل اور سپاہی شبیر شدید زخمی ہو گئے۔ بھارت کی طرف سے ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ کے باوجود کنٹرول لائن پر موجود لوگ بغیر کسی خوف کے ڈٹے رہے کنٹرول لائن پر لوگوں کے حوصلے بلند ہیں اور انہوں نے نے پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے رہنے کے عزم کا اظہار کیا۔ بٹل ناطر سیکٹر میںبھی بھارتی فوج نے شدید گولہ باری کی۔ تفصیلات کے مطابق پونچھ کنٹرول لائن پر بھارتی فوج نے سحری کے وقت لائن آف کنٹرول کے علاقوں ناطر، لچیال، مینڈھری پر اپنی گنوں کے منہ کھول دیئے اور علاقہ پر شدید گولہ باری شروع کردی۔ بھارتی افواج کی طرف سے بھاری مشین گنوں کے گولے داغے گئے۔ فائرنگ کا سلسلہ رات 3 بجے سے صبح تک جاری رہا۔ ذرائع کے مطابق ناطر لچیال سیکٹر میں بھارتی گولہ باری کے نتیجہ میں پاک فوج کا ایک جوان جمعہ خان شہید ہو گیا جبکہ دوسرا جوان فدا حسین شدید زخمی ہو گیا۔ بھارتی افواج کی گولہ باری کی آواز ہجیرہ تک سنائی گئی تاہم پاک فوج کی بروقت اور موثر جوابی کارروائی سے دشمن کی گنیں خاموش ہو گئیں۔ ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باوجوہ نے بھارت کے سرجیکل سٹرائیک کے دعوے کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے دراندازی کی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا ، بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے ، ہمارے جوان وطن کے دفاع کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں ، بھارتی فائرنگ اپنے عوام کو مطمئن کر نے کی کوشش ہے ۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بھارت نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے ، بھارت کی جانب سے رات دو بجے کے قریب فائرنگ شروع ہوئی جو صبح تقریباً آٹھ بجے تک جاری رہے ، بھارت کو پاک فوج کے جانب سے منہ توڑ جواب دیا گیا ۔انہوں نے کہاکہ بھارت کی جانب سے سرجیکل سٹرائیک کا دعویٰ جھوٹا اور بے بنیاد ہے ، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ بھارت سرجیکل سٹرائیک کرے اور ہمیں پتہ بھی نہ چلے، سرجیکل سٹرائیک کے بیانات دے کر بھارتی اسٹیبلشمنٹ سنسنی پھیلانا چاہتی ہے ، اگر ایسا ہوتا تو بھارت کو اسی کے انداز میں جواب بھی دیا جاتا۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے کراس بارڈر فائرنگ کی اور پاک فوج کی جانب سے منہ توڑ جواب دینے کے بعد اس کی گنیں خاموش ہوگئیں ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اور وہ پہلے بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتا رہاہے ، آئندہ بھی ذمہ داری سے ہی جواب دے گا ،سرحدی صورتحال پر ہم کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں اگر بھارت جارحیت کرے گا تو پھر اسے سخت جواب بھی ملے گا۔ بھارت نے پاکستان کے خلاف سرجیکل آپریشن کرنے کا دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول کی دوسری جانب سرجیکل آپریشن کیا گیا جس میں دہشت گردوں اور ان کو پناہ دینے والوں کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشن (ڈی جی ایم او) لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے کہا ہے کہ وہ اس طرح کے مزید ایسے حملوں کا ارادہ نہیں رکھتے اس حوالے سے پاکستان کو بتادیا گیا ہے ۔ڈی جی ایم او کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول کے پار عسکریت پسندوں کے لانچنگ پیڈ تھے جہاں سے وہ کشمیر میں حملوں کے لئے جانے کا انتظار کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اس آپریشن کے دوران کچھ اشیاءبھی برآمد کی ہیں جن میں جی پی ایس بھی شامل ہیں جن پر پاکستانی لکھا ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں دہشت گردوں کے تربیتی کیمپ تھے جہاں پر ان کو تربیت دی جارہی تھی ،بھارتی عہدیدار کا کہنا تھا کہ اڑی حملے میں مارے جانے والے دہشت گردوں کے نمونے اسلام آباد سے شیئر کئے جائیں گے ہم اس سلسلے میں مکمل طور پر تیار ہیں امید ہے پاکستان ہم سے مکمل تعاون کرے گا جبکہ گرفتار افراد تک پاکستان قونصلر رسائی دینے کے لئے بھی تیار ہیں یہ پریس کانفرنس وزارت خارجہ اور دفاع نے مشترکہ طور پر منعقد کی گئی تاہم بھارتی عہدیدار صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیئے بغیر پریس کانفرنس سے اٹھ کر چلے گئے ۔
اوڑی حملے پر صرف کاغذ کا ٹکڑا حوالے کیا گیا، بلوچستان میں بھارتی مداخلت کھل کر سامنے آ گئی، عالمی برادری نوٹس لے: ترجمان دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ محمد نفیس زکریا نے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج نے سیز فائر کی خلاف ورزی کی ہے،پاکستان مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بین الاقوامی سطح پر آواز بلند کرتا رہے گا،بھارتی وزیراعظم کے بیانات سے پاکستان کو تنہا نہیں کیا جا سکتا، بھارتی منفی رویے کی وجہ سے سارک کا عمل ہمیشہ متاثر ہوا ہے۔ معلومات اور شواہد میں فرق ہوتا ہے،بھارت نے اوڑی واقعے کے حوالے سے پاکستانی ہائی کمشنر کے حوالے صرف کاغذ کا ایک ٹکڑا کیا ہے، بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو ختم نہیں کر سکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کیا۔ نفیس زکریا نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک 110 سے زائد کشمیری شہید ہو چکے ہیں۔ 800 کی بینائی متاثر ہوئی جبکہ 12000 زخمی ہیں۔ کشمیر میں بھارت ریاستی دہشت گردی کے ذریعے انسانیت کش مظالم کر رہا ہے۔ حریت قیادت گرفتار ہے اور نوجوانوں کو جبری طور پر لاپتہ کیا جا رہا ہے۔ بھارت کی 7 لاکھ سے زائد فوج کشمیری نوجوانوں کی تحریک کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ کشمیری نوجوان بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روس اور پاکستان کی مسلح افواج کے درمیان جنگی مشقیں خوش آئند ہیں جبکہ ایرانی بحری جہاز خیرسگالی کے دورے پر کراچی پہنچے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے کے لئے بھارت ہمیشہ منفی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے اور سارک کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کر کے بھارت نے سارک کے عمل کو نقصان پہنچایا۔ پہلے بھی بھارت اپنے منفی رویے کی وجہ سے سارک کے عمل کو متاثر کرتا رہا ہے۔ دراصل بھارت ان سرگرمیوں کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سارک کا اصل مقصد خطے کے عوام کی سماجی و معاشی ترقی ہے۔ بھارت نے سارک کانفرنس کو ملتوی کروا کے خطے کے عوام کی خوشحالی اور ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈالی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج نے بلااشتعال سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے جس میں ہمارے 2 جوان شہید ہوئے ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اوڑی واقعہ کے جب تک شواہد سامنے نہیں آتے۔ کچھ کہنا قبل ازوقت ہو گا۔ بھارت کی طرف سے واقعہ کے کوئی شواہد پاکستان کے حوالے نہیں کئے گئے۔ معلومات اور شواہد میں فرق ہوتا ہے۔ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر کے حوالے صرف کاغذ کا ایک ٹکڑا کیا گیا ہے۔ ماضی میں بھی بھارت مختلف واقعات کے حوالے سے شواہد کے بجائے کاغذ کا ایک ٹکڑا ہمارے حوالے کرتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی انتہا پسند تنظیمیں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث رہی ہیں۔ آر ایس ایس نے سمجھوتہ ایکسپریس پر حملے کی ذمہ داری قبول کی جس کے بھارتی فوج کے افسر کرنل پروہت سے روابط تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کے بیانات سے پاکستان کو تنہا نہیں کیا جا سکتا۔ چین کی پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری، روس اور پاکستانی مسلح افواج کی مشترکہ مشقیں، وسط ایشیا کے ممالک سے پاکستان کے معاہدے اور پاکستان میں بڑے پیمانے پر غیرملکی سرمایہ کاری واضح کرتی ہے کہ پاکستان تنہا ہے یا خطے کے ممالک اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستان کے ان تعلقات سے بھارتی وزیراعظم کے بیان کی مضحکہ خیزی ثابت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو ختم نہیں کر سکتا۔ اس معاہدے پر عملدرآمد عالمی سطح پر دونوں ملکوں کی ذمہ داری ہے۔ معاہدے کے آرٹیکل 12 کے مطابق یکطرفہ طور پر معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی جا سکتی۔ اگر بھارت ایسا کرے گا تو عالمی سطح پر بدنام ہو گا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو نظرانداز نہیں کر سکتی۔ پاکستان نے کشمیر کے مسئلے کو بھرپور انداز میں ہر سطح پر اٹھایا ہے۔ پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے تمام مسائل حل کرنا چاہتا ہے۔ کشمیر میں حالیہ تحریک کے شروع ہونے کے فوراً بعد ہم نے بھارت کو مسئلہ کشمیر پر خصوصی بات چیت کے لئے دو دفعہ دعوت دی ہے لیکن بھارت کی اس میں کوئی دلچسپی نہیں، کئی دفعہ ایسا ہوا کہ جب دونوں ملکوں کے اعلیٰ سطح کے دورے قریب تھے بھارت نے مختلف بہانے بنا کر ان کو سبوتاژ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ قرار دینا اقوام متحدہ کی قراردادوں سے انحراف ہے اور بھارت کا غیرذمہ دارانہ رویہ ہے۔ عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے تناظر میں وہاں پر فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجے اور آزادانہ تحقیقات کرے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان خصوصاً بلوچستان میں بھارتی مداخلت کھل کر سامنے آ چکی ہے اور بھارت نے اس حوالے سے کئی ڈوزیئرز عالمی برادری کے حوالے کئے ہیں۔ پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے اور اپنے ہمسایہ ممالک کو بھی پرامن دیکھنے کا خواہاں ہے۔ ہم اپنی منفرد جغرافیائی پوزیشن کے حوالے سے خطوں کو آپس میں جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہمیں اپنی توانائیاں خطے کے عوام کی بہتری کے لئے صرف کرنی چاہئیں۔