غیرجمہوری‘ موروثی سیاسی جماعتوں پر پابندی لگائی جائے: محمد علی درانی

لاہور (نیوز رپورٹر) سابق وفاقی وزیر اطلاعات محمد علی درانی نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاست میں عام طبقات سے تعلق رکھنے والے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو آگے بڑھنے سے روک دینے والی تمام غیر جمہوری، موروثی سیاست اور شخصی آمریت کی حامل سیاسی جماعتوں پر پابندی لگائی جائے۔ گزشتہ30 سال میں پارلیمنٹس میں ہونے والی قانون سازی کا آڈٹ کرایا جائے۔ غربت اور امارت کی بنیاد پر چلنے والے طبقاتی نظام تعلیم کو ختم کر کے یکساں نظام تعلیم نافذ کیا جائے۔ پورے ملک کے جوانوں اور عام شہریوں کے لیے فوجی تربیت اور سول ڈیفنس کی تربیت لازمی قرار دی جائے۔ پارلیمنٹ یہ قرارداد پاس کرے کہ 2020ء کو کشمیر کا عالمی سال قرار دیا جائے۔ محمد علی درانی نے لاہور میں یوتھ پارلیمنٹ کے چوتھے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اپنی پانچ نکاتی قرارداد پیش کی۔ محمد علی درانی نے کہا کہ یہ ہمارے سیاسی نظام کی بدقسمتی ہے کہ ہمارے ہاں موروثی سیاست اور شخصی آمریت کی حامل سیاسی پارٹیاں نہ صرف وجود رکھتی ہیں بلکہ اقتدار بھی حاصل کرلیتی ہیں۔ اِن سیاسی جماعتوں کا وجود ہی غیر جمہوری ہوتا ہے‘ اِن میںعام طبقے سے تعلق رکھنے والاکوئی تعلیم یافتہ اور اہل شخص کبھی بھی اپنی جگہ نہیں بنا سکتا۔ ایسی تمام سیاسی پارٹیوں پر الیکشن کمیشن آف پاکستان پابندی عائد کرے۔ گزشتہ30 برسوں میں پارلیمنٹس میں ہونے والی قانون سازی کا آڈٹ کروایا جائے تاکہ عوام کو پتہ چل سکے کہ اْن کے مفاد کے لیے کتنی قانون سازی کی گئی۔ اگر تمام اداروں اور محکموں کا آڈٹ ہوسکتا ہے تو عوام کے ووٹ پر منتخب ہونے والی اور عوام کا پیسہ خرچ کر کے قانون سازی کی ذمہ دار پارلیمنٹ کا آڈٹ کیوں نہیں ہوسکتا؟ طبقاتی نظام کے خاتمے کے لیے یکساں نظام نظام تعلیم نافذ کیا جائے۔ محمد علی درانی نے مزید کہا کہ پاکستان کے تمام نوجوانوں اور شہریوں کے لیے فوجی تربیت اور سول ڈیفنس کی تربیت لازمی قرار دی جائے۔ دنیا کے26ممالک میں تمام شہریوں کو لازمی فوجی تربیت کا پابند بنایا گیا ہے۔ پاکستان اس وقت حالت جنگ میں ہے۔ اس صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان کے تمام شہریوں کو فوجی تربیت دی جائے۔ سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے یوتھ پارلیمنٹ میں پیش کردہ اپنی قرارداد کے پانچویں نکتے میں مطالبہ کیا کہ2020ء کو کشمیر کا عالمی سال قرار دیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن