اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان، پاکستان کا معاشی بیس کیمپ ثابت ہوگا۔ وزیر امور کشمیر گلگت بلتستان کے ساتھ پریس کانفرنس میں سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ گلگت بلتستان میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت تھی اور ہم نے گزشتہ 2 برس میں کبھی کوشش نہیں کہ سیاسی مخالفیں کی حکومتوں کو عدم استحکام کا شکار کریں۔ کووڈ 19 کی وجہ سے معاشی مشکلات کے باوجود گلگت بلتستان کے بجٹ میں اضافہ کیا۔ علی امین گنڈا پور نے بتایا کہ گلگت بلتستان میں صاف و شفاف انتخابات سے متعلق مشاورت کے لیے اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ کیا لیکن ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ سپیکر قومی اسمبلی اور میری طرف سے ایک مراسلہ بھی ارسال کیا گیا تاکہ آخر میں وہ دھاندلی کا شور نہ مچائیں۔ گلگت بلتستان کو صوبے کا درجہ دینے کے لیے تمام امور احسن طریقے سے پورے ہوچکے تھے لیکن آخری مرحلے میں مسلم لیگ (ن) اور مولانا فضل الرحمن نے متنازعہ بیان دیا کہ 'کشمیر کا سودا کررہے ہیں'۔ اپوزیشن جماعتوں نے بھارت کو ناراض نہ کرنے کے لیے گلگت بلتستان کو اس کے حقوق نہیں دیئے۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بلاول سے سوال کرتا ہوں کہ جب آپ کی حکومت تھی تو مذکورہ اقدامات کیوں نہیں کئے۔ انہوں نے گلگت بلتستان کے لوگوں پر زور دیا کہ اپوزیشن ان کے حقوق پر گندی سیاست کررہی ہے اور ان لوگوں کے چہروں کو پہچانیں۔ 15 نومبر کو گلگت بلتستان میں شفاف الیکشن ہوں گے۔ عمران کا کشمیر پر مؤقف واضح ہے۔ اپوزیشن کی سیاست منافقت پر مبنی ہے۔ کشمیر کمیٹی کے نام پر اربوں روپے لوٹے گئے۔
2 برس میں آزاد کشمیر‘ گلگت بلتستان حکومت کو غیر مستحکم نہیں کیا: وزیر اطلاعات
Sep 29, 2020