اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف گرفتاری کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت پارٹی کے ’’ ہارڈ لائنرز ‘‘ کے ہا تھ میں آگئی ہے۔ پیر کو مسلم لیگی رہنمائوں نے میاں نواز شریف سے وڈیو لنک پر رابطہ کیا اور ان سے گائیڈ لائن حاصل کی۔ میاں نواز شریف نے پارٹی رہنمائوں کو پروایکٹو کردار ادا کرنے کی تلقین کی۔ میاں شہباز شریف کے طویل عرصہ تک جیل میں جانے کے بعد اب پاکستان مسلم لیگ (ن) کا پارلیمانی ایڈوائزری بورڈ تمام فیصلے کر ے گا اور براہ راست میاں نواز شریف سے رہنمائی حاصل کرے گا۔ میاں شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد مریم نواز نے عملاً پارٹی ٹیک اوور کر لی ہے۔ جس کے بعد پارٹی میں ’’ہارڈ لائنرز‘‘ کا عمل دخل بڑھ جائے گا۔ ذرائع کے مطابق میاں شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد مسلم لیگی رہنمائوں کا ہنگامی اجلاس سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی رہائش گاہ پر اجلاس منعقد ہوا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل تیار کیا گیا۔ اجلاس میں شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، رانا تنویر حسین، مریم اورنگ زیب اور دیگر مسلم لیگی رہنمائوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ میاں شہباز شریف کی گرفتاری کا معاملہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کی سطح پر اٹھایا جائے گا پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس بلایا جائے گا۔ پی ڈی ایم کی قیادت میاں شہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔ مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال کو پی ڈی ایم کے رہنمائوں سے رابطہ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین رانا تنویر حسین نے بدھ کو ہونے والے پبلک اکائونٹس کمیٹی کے اجلاس میں میاں شہباز شریف کی حاضری یقینی بنانے کے لئے ’’پروڈکشن آرڈر ‘‘ جاری کر دیا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی اور سینٹ کا اجلاس بلانے کے لئے ریکوزیشن جمع کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ آج قومی اسمبلی اور سینٹ میں ریکوزیشن جمع کرائی جانے کا امکان ہے۔