اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت + این این آئی) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ نواز شریف نے فیصلہ کرلیا انہوں نے باقی زندگی لندن میں گزارنی ہے۔ اپوزیشن عوام کو بے وقوف بنا رہی ہے۔ اپوزیشن چاہتی ہے عمران خان سینٹ میں ناکام ہوں۔ سینٹ میں عمران خان کو اکثریت مل گئی تو ان کی سیاست ٹھس ہوجائے گی۔ فوج اور حکومت ایک پیچ پر ہیں۔ ملک کو لوٹنے والے 31 دسمبر تک جیل کی رونقیں بڑھائیں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ اپوزیشن کی کوشش ہے ملک میں ہنگامہ آرائی کی جائے۔ اپوزیشن عوام کو بے وقوف بنا رہی ہے۔ اپوزیشن چاہتی ہے عمران خان سینٹ میں ناکام ہوں، سینٹ میں عمران خان کو اکثریت مل گئی تو ان کی سیاست ٹھس ہوجائے گی۔ تاہم عمران خان چٹان کی طرح ڈٹے ہوئے ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ میرے سوالوں کے جواب اب تک نہیں دیے گئے، نوازشریف بتائیں بے نظیر کی کردار کشی کس نے کروائی اور اسامہ بن لادن سے کتنے پیسے لئے جبکہ ڈان لیکس کے پیچھے نوازشریف کا ہاتھ تھا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف ہندوستان کا بیانیہ پیش کر رہے ہیں۔ وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ فوج اور حکومت ایک پیچ پر ہیں، ملک کو لوٹنے والے 31 دسمبر تک جیل کی رونقیں بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول پتہ نہیں مجھ سے کیوں ڈر رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ بلاول بھٹو پاکستان کی سیاست میں مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ نواز شریف نے رائیونڈ میں مودی سے ملاقات کی ، آج کہتے ہیں ووٹ کو عزت دو، نواز شریف سب سے پہلے کورٹ کو عزت دیں، جو بندہ کورٹ سے فرار ہے اس کو کوئی حق حاصل نہیں کہ وہ بیرون ملک بیٹھ کر جمہوریت کا چمپئن بننے کی کوشش کرے۔ انہوںنے کہاکہ بسوں میں لوگوں کولے جاکر چیف جسٹس کے دفتر پر حملہ کیا گیا، نیب دفتر پر پتھراؤ کی منصوبہ بندی لندن میں کی گئی۔ شیخ رشید نے کہا ہے کہ مریم نواز نے ساری تقریر فوج‘ عدلیہ اور نیب کے خلاف کی ہے۔ مریم نواز نے نہیں بتایا کہ شہباز شریف کی حمایت کیوں منسوخ ہوئی؟۔ مریم نواز نے میرے خلاف بھی گفتگو کی جو فیصلہ ان کے حق میں ہو وہ انہیں قبول جو خلاف ہو وہ ناقابل قبول ہے۔ میٹھا میٹھا ہپ ہپ اور کڑوا کڑوا تھو تھو اپوزیشن کا ایجنڈا ہے۔ مریم نواز کہتی ہیں میرے سوال لغو ہیں۔ میرے سوال قومی سلامتی کے ہیں۔ نواز شریف قومی سلامتی کے ایجنڈے کی بجائے ذاتی ایجنڈے پر بات کرتے ہیں۔ یہ بیرونی اشاروں پر اندرونی استحکام کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ نواز شریف بتائیں مودی اور جندال سے کیا باتیں ہوئیں۔ ن سے ش لیگ کے نکلنے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ اپنی بات پر قائم ہوں ن سے ش لیگ نکلے گی جلد سمجھ آ جائے گی کہ کس ش کی بات کر رہا ہوں۔ دسمبر‘ جنوری میں جھاڑو پھر جائے گی۔ مریم نواز آج قومی اداروں کو متنازعہ قرار دے رہی ہیں یہ ثاقب نثار کا مذاق اڑا رہے ہیں اور ان پر الزام لگا رہے ہیں کیونکہ انہیں جسٹس قیوم اور جسٹس تارڑ پسند ہے۔ نواز شریف بزدل‘ بھگوڑا انسان ہے۔ عمران خان کو اعزاز حاصل ہے سپریم کورٹ نے انہیں صادق و امین قرار دیا اب تو مولانا فضل الرحمنٰ کا موسیٰ خان بھی پکڑا گیا ہے۔ یہ دھرنا دیں گے انہیں لگ پتہ جائے گا۔ سی پیک کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے عالمی سازش کا حصہ بن رہے ہیں۔ نواز شریف خود کو کچھ اور سمجھ بیٹھے وہ صادق و امین نہیں ہیں۔ نواز شریف بتائیں اسامہ بن لادن سے کتنی ملاقاتیں کیں؟ اسامہ سے پیسے کیوں لئے؟ سیف الرحمنٰ کے ذریعے قطر سے قرضے لئے نواز شریف اس کا جواب دیں۔ مریم نواز نے میرے خلاف یہی زبان استعمال کی تو پوسٹ مارٹم کروں گا۔ چیلنج کرتا ہوں جہاں اے پی سی جلسہ کرے گی میں وہاں جلسہ کروں گا۔ یہ استعفے دیں عدم اعتماد لائیں ان کو لگ پتہ جائے گا۔ منی لانڈر‘ کرپٹ عناصر‘ قومی سلامتی کے دشمن جلد پکڑے جائیں گے۔ نواز شریف لندن میں بیٹھ کر پاکستان میں سیاست نہیں کر سکتے۔ آصف زرداری اندر ہوں تو بڑی بات نہیں ہو گی وہ آتے جاتے رہتے ہیں۔ مریم نواز کا کوئی راستہ صاف نہیں ہوا۔ شیخ رشید نے کہا کہ مجھے کوئی میدان میں نہیں اتارتا۔ پاک فوج سے متعلق جو زبان استعمال ہوئی جو اس کے پیچھے ہیں ان پر آرٹیکل 6 لگانا چاہئے۔