کراچی(کامرس رپورٹر)وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود نے کہا کہ حکومت کے اسٹریٹیجک فیصلوں کے نتیجہ میں معیشت میں بہتری کا عمل شروع ہوگیا ہے اور پاکستان نے اب کرنٹ اکائونٹ خسارے پر قابو پالیا ہے جس کا توازن واضح طور پر نظر آرہا ہے،حکومت خام مال پر درآمدی ٹیکسز میں کمی کے اقدامات کررہی ہے تاکہ پیداواری لاگت میں کمی و اقع ہوسکے جس کے باعث برآمدی مارجن بڑھے گا۔انہوں نے یہ بات پاکستان سوپ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ظفر محمود کی جانب سے دیئے گئے سالانہ عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر ایسوسی ایشن کے نومنتخب چیئرمین سعید احمدنے بھی خطاب کیا جبکہ ملائیشیا کے ہائی کمشنر اکرام محمد ابراہیم، اٹلی کے سفارت خانے سے کمرشل سیکشن کی ہیڈ ڈاکٹر کترینا کارڈیلی، انجم اسد، سابق آئی جی پولیس ڈاکٹر شعیب سڈل، ستارہ کیمیکلز کے چیف ایگزیکٹیو میاں محمد ادریس، نومنتخب سینئر وائس چیئرمین میاں حسن منور، وائس چیئرمین شیخ وسیم احمد،پورے ملک سے آئے ہوئے سوپ مینوفیکچررز اور الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ عبدالرزاق دائود نے صابن تیار کرنے والی صنعت کو فروغ دینے کے لئے خام مال خاص طور پر پام آئل پر درآمدی ڈیوٹی میں کمی کرنے کا عندیہ دیا کیونکہ یہ صنعت بہت اہم ہے اس انڈسٹری میں صابن، ڈٹرجنٹ کے علاوہ صحت کے حوالے سے بہت سی اشیاء کی پروڈکشن ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملکی معیشت کے مسائل اور اس کے حل کے لئے اقدامات پر ہماری گہری نظر ہے اور ہمیں امید ہے کہ معیشت کے بہتر نتائج جلدازجلد منظر عام پر آئیں گے۔ ایسوسی ایشن کے چیئرمین ظفر محمود نے کہا کہ ایسوسی ایشن کا قیام 1968ء میں ہوا تھا، کووڈ 19 کے دوران ہماری انڈسٹری نے پورے ملک کے عوام کی صحت کے لئے اہم کردار ادا کیا، لاک ڈائون کے د وران حکومت نے خصوصی طور پر ہماری صنعت کے ساتھ تعاون کیا اور سہولیات فراہم کیں تاکہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والی اشیاء کی دستیابی میں کمی واقع نہ ہو۔ انہوں نے سوپ انڈسٹری کے حقیقی مطالبات کو سمجھنے اور حکومت کی معاشی سرگرمیوں کو سراہا۔ انہوںنے یقین دلایا کہ سوپ انڈسٹری اپنی مصنوعات کو بین الاقوای منڈیوں میں متعارف کرائے گی اور ایکسپورٹ میں مزید اضافے کے لئے کوشاں رہے گی۔ایسوسی ایشن کے نومنتخب چیئرمین سعید احمد نے امید ظاہر کی کہ وہ سوپ انڈسٹری کو لاحق پریشانیوں کے سدباب کے لئے اپنی کوششوں کو بروئے کار لائیں گے۔