اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے بچوں کو جسمانی سزا کی ممانعت کیلئے قانون وضع کرنے کا بل متفقہ طور پر منظور کر لیا۔ بل کے مطابق بچوں کو سزا دینا جرم ہو گا اور سزا دینے والے پر جرمانہ عائد کرتے ہوئے اسے ملازمت سے برطرف کیا جا سکے گا۔ منگل کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس کمیٹی چیئرمین سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ منظور کردہ بل کے مطابق بچوں پر جسمانی سزا کی مکمل ممانعت ہو گی۔بال کھینچنا،کان پکڑنا اور دھمکانا،کرنٹ لگانا،ہاتھ، بیلٹ اور چمچہ مارنا جرم ہو گا ،عمر کی حد 18برس سے کم ہے ،کوئی شخص، تعلیمی ادارہ، پرائیویٹ یا سرکاری، دینی مدرسہ، بحالی مراکز، بچوں کی حفاظت کرنے والے سرکاری یا غیر سرکاری اداروں سمیت کام کی جگہ پر بھی بچوں کو جسمانی سزا نہیں دے سکے گاْ۔ بل کے مطابق بچوں کو جسمانی سزا دینے والے چائلڈ کیئر سینٹرز، تعلیمی اداروں اور کام کی جگہ کے ذمہ دار قابل سزا ہوں گے۔سزا یافتہ ،لزم کو وفاقی محتسب میں اپیل کا حق ہو گامتین رکنی کمیٹی بنائی جائیگی،اس میں ایک خاتون ہو گی جو تیس روز میں شکایت پر فیصلہ کریگی۔ملوث ملزم کو معطل، ملازمت سے فارغ یا اسکی تنزلی کی جا سکے گی