اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی کی عدالت نے تھانہ گولڑہ کے علاقہ ای الیون میں لڑکااور لڑکی پر تشدد، بلیک میلنگ اور نازیبا ویڈیو بنانے کے کیس میں گرفتارتین ملزمان ادارس قیوم بٹ، عطا الرحمن اور فرحان شاہین کی ضمانت کیلئے دائر درخواستیں مسترد کرتے ہوئے دوماہ میں کیس کا ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیدیا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے تینوں ملزمان کی ضمانت درخواستیں مسترد کردیں۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عطا ربانی کی عدالت نے تھانہ گولڑہ کے علاقہ ای الیون میں نازیبا ویڈیو بنانے، تشدد اور بلیک میلنگ کیس میں گرفتارعثمان مرزا وغیرہ پر فردجرم عائد کرتے ہوئے شہادتیں طلب کرلیں۔گذشتہ روز سماعت کے دوران مدعی مقدمہ لڑکا اور لڑکی کی طرف سے حسن جاوید سورش ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے،گرفتار ملزمان عثمان مرزا، عطا الرحمن، ادارس قیوم بٹ، ریحان، عمر بلال مروت، محب اللہ بنگش اور فرحان شاہین وغیرہ کو جیل سے عدالت لایاگیا، عدالت نے ملزمان کا چارج شیٹ دیتے ہوئے فردجرم عائد کردی، اس موقع پر ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا، عدالت نے کیس میں شہادتیں طلب کرتے ہوئے سماعت12اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی۔ادھر عدالت آمد کے موقع پر کیس کے مرکزی ملزم عثمان مرزا نے میڈیا کو دیکھتے ہی کہاکہ میڈیا والو بتانا کہ مرشد آئے تھے۔
ای الیون نازیبا ویڈیو، تشدد، بلیک میلنگ کیس، گرفتارملزموں پر فردجرم عائد
Sep 29, 2021