واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) امریکی سینٹ میں افغانستان پر متنازعہ بل پیش کر دیا گیا ہے۔ افغانستان پر بل 22 ری پبلکن سینٹرز کی طرف سے پیش کیا گیا ہے۔ بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی سمیت طالبان کا ساتھ دینے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ پاکستان سمیت طالبان کو مدد دینے والی ریاستوں غیر ریاستی افراد کی نشاندہی کی جائے۔ کن ممالک نے طالبان کا ساتھ دیا یا کسی قسم کی مدد فراہم کی بل میں سوال کیا گیا ہے کہ پاکستان سمیت کن ممالک نے طالبان کو سفارتی‘ معاشی‘ سکیورٹی‘ مدد فراہم کی جائزہ لیا جائے۔ سال 2001ء سے 2020ء تک پاکستانی حکومت نے طالبان کی کیسے مدد کی طالبان کو پناہ گاہیں‘ ٹریننگ اور منصوبہ بندی سمیت کیا امداد دی گئی۔ بل میں جائزہ لینے کی ہدایت کی گئی ہے کہ طالبان کے قبضہ کرنے میں پاکستان سمیت کون ریاستی و غیر ریاستی کردار شامل تھے۔ طالبان نے دوحہ معاہدے کی شرائط پوری نہیں کیں۔ بل پاس ہونے کے تین ماہ میں افغانستان پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ بل میں افغانستان پر خصوصی ٹاسک فورس بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔ سینیٹر جم ریش نے کہا کہ طالبان کے طاقت میں آنے سے القاعدہ اور داعش افغانستان میں مضبوط ہو سکتے ہیں۔
پاکستان سمیت طالبان کا ساتھ دینے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے 22 ری پبلکنز کا امریکی سینٹ میں متنازعہ بل
Sep 29, 2021