لاہور (نمائندہ خصوصی) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کی سربراہی میں پنجاب کی سرکاری اور نجی جامعات کے وائس چانسلر کا اجلاس ہوا۔ جس میں معاشرے میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے ہراسمنٹ کیسز کے تناظر میں اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر جاوید اکرم کی سربراہی میں 9 رکنی کمیٹی قائم کی گئی۔ کمیٹی کو 2 ہفتے کے اندر تعلیمی اداروں میں خواتین کے خلاف ہراسگی کے کیسز کے حوالے سے اقدامات کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ تفصیلات کے مطابق گورنر ہاوس لاہور میں ہونے والے اجلاس میں یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر جاوید اکرم، وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی خالد مسعود گوندل، وائس چانسلر لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی ڈاکٹر رخسانہ مرزا، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ساؤتھ ایشیا میاں عمران مسعود، وائس چانسلر گورنمنٹ کالج پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی سمیت بڑی تعداد میں وائس چانسلرز نے شرکت کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہی ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ انہوں نے تمام جامعات میں میرٹ پہ وائس چانسلرز لگائے ہیں۔آج پاکستان کی یونیورسٹیاں ورلڈ رینکنگ میں آ رہی ہیں۔گورنر پنجاب نے معاشرے میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے ہراسگی کے واقعات پہ تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنا کر ہی ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے گورنر پنجاب نے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر جاوید اکرم کی سربراہی میں 9 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دیدی۔ کمیٹی کے ممبران میں میاں عمران مسعود، پروفیسر ڈاکٹر مسعود صادق، ڈاکٹر انیلا کمال، ڈاکٹر بشری مرزا، پروفیسر ڈاکٹر رخسانہ کوثر، ڈاکٹر عبدل الستار شاکر، ڈاکٹر طلعت نصیر پاشا اور پروفیسر ڈاکٹر سید منصور سرور شامل ہیں۔
وائس چا نسلرز اجلاس ، خواتین کیخلاف ہراسانی واقعات میں اضافہ تشویشناک: گورنر
Sep 29, 2021