ختم نبوت سے متعلق آیات، احادیث سرکاری دفاتر، شاہراہوں پر آویزاں کرنے کی متفقہ قرار داد

لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کے ایوان نے ختم نبوت کے بارے میں قرآنی آیات اور احادیث ترجمے کے ساتھ سرکاری دفاتر، ضلعی حدود کے داخلی و خارجی راستوں ‘شاہراہوںپر نمایاں طور پر آویزاں کرنے کے مطالبے، حریت رہنما سید علی گیلانی کی آزادی کی تحریک میں خدمات کے اعتراف اور خواجہ سرائوں کو تعلیم و تربیت، سرکاری و نجی اداروں میں روزگار دینے کے مطالبے کی قراردادیں متفقہ طور پر منظور کرلیں۔ پرائیویٹ ممبر ڈے کے موقع پر ارکان اسمبلی کی طرف سے پیش کئے گئے دی یونیورسٹی آف سائوتھ ایشیا لاہور ترمیمی بل، دی انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اینڈ ایپلائیڈ سائنس خانیوال اور اسپائر یونیورسٹی لاہور کے مسودات قوانین کثرت رائے سے منظور کر لیے گئے۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز بھی ایک گھنٹہ 54 منٹ کی تاخیر سے سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس کے آغاز پر اپوزیشن کے رکن رانا مشہود احمد خان نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدانوں پر جھوٹے مقدمات اور جھوٹی تفتیش کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ منی لانڈرنگ کے حوالے سے برطانیہ کی عدالت کا فیصلہ آیا ہے  جو اکیس ماہ کی تفتیش اور تحقیقات کا نتیجہ ہے، جناب سپیکر آپ کے خلاف بھی جھوٹا مقدمہ بنایا گیا جس پر بعد میں نیب کو شرمندگی اٹھانا پڑی۔ شہباز شریف کے خلاف بھی جھوٹے مقدمے بنائے گئے۔ حمزہ شہباز کو دو سال جھوٹے مقدمے میں پابند سلاسل رکھا گیا۔ برطانیہ کی عدالت نے شہباز شریف اور سلمان شہباز کو بری الذمہ قرار دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد شہزاد اکبر کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔ جس پر صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو پاکستان آ کر عدالتوں کا سامنا کرنا چاہیے۔ یہ لوگ غیر ملکی عدالت کے فیصلے تسلیم کرتے ہیں لیکن اپنے ملک کی عدالتوں کے فیصلوں سے انکار کرتے ہیں۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر نے محکمہ محنت و انسانی وسائل سے متعلق سوالات کے جوابات دیئے۔ علی گیلانی سے متعلق قرارداد رکن اسمبلی ساجد احمد بھٹی نے پیش کی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ پنجاب اسمبلی کا ایوان علی گیلانی کی میت کی بے حرمتی پر مذمت کرتا ہے، عالمی برادری اس کا نوٹس لے اور علی گیلانی کی تدفین ان کی فیملی کی خواہش کے مطابق یقینی بنائی جائے۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں ختم نبوتؐ کے بار ے میں قرآنی آیات اور احادیث مبارکہ  کے حوالے سے صوبائی وزیر حافظ عمار یاسر  نے قرارداد پیش کی۔ سپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے  کہا کہ سندھ حکومت  اور وزیراعلیٰ سندھ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ سندھ حکومت نے سرکاری دفاتر میں ترجمہ کے ساتھ ختم نبوت سے متعلق احادیث آویزاں کرنے کے احکامات جاری کئے۔ انہوں نے راجہ بشارت کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ سے بات کریں  اور ایوان کے فیصلے پر  فوری عملدرآمد کروائیں۔  پنجاب حکومت بھی اس ضمن میں اقدامات اٹھائے۔ یہ ایک تاریخی کام ہے۔ وزیر اعلی پنجاب اس ضمن میں ضروری احکامات جاری کریں اور اجر کمائیں۔ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے پولیس اصلاحات اور تفتیش میں آنے والی رکاوٹوں کے حوالے رکن اسمبلی عنیزہ فاطمہ کی قرارداد پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ر کشہ میں سوار خاتون کے ساتھ واقعہ پر پولیس نے چوبیس گھنٹوں میں ملزمان کو گرفتار کیا۔ دیگر واقعات پر بھی پولیس نے بروقت کارروائیاں کرکے ملزمان کو گرفتار کیا، گزشہ کچھ عرصہ سے پنجاب پولیس نے جو کام کیے وہ قابل تحسین ہیں، موجودہ حکومت کے آنے کے بعد پولیس کے تفتیش کے عمل کو بہتر کیا گیا۔ موجودہ حکومت نے انوسٹی گیشن کیلئے الگ سے بجٹ مختص کیا ہے، تھانوں میں حالات بہتر ہوئے ہیں اور مزید بہتر کریں گے۔ پارلیمانی سیکرٹری ندیم قریشی نے تحریک التوا ئے کار کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ڈرامے غیراخلاقی موضوعات پر چلائے جا رہے ہیں، جس سے ہماری نوجوان نسل بھٹک رہی ہے ، ان ڈراموں کا مقصد پاکستان میں نوجوانوں کو خراب کرنا ہے، ہم نازیبا اور غیر اخلاقی ڈراموں کو روکنے کیلئے وفاقی حکومت سے سفارش کریں گے۔ ایجنڈا مکمل ہونے پر پینل آف چیئرمین میاں محمد شفیع نے اجلاس  آج بدھ دوپہر 2 بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا۔

ای پیپر دی نیشن