لندن (نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ انہوں نے برطانوی وزیر خارجہ سے کہا ہے کہ کرکٹ فیصلے پر نظرثانی کریں۔ انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ سے ملاقات میں کہا کہ کرکٹ فیصلے پر نظرثانی کریں۔ برطانوی وزیر خارجہ نے کہا فیصلہ حکومت کا نہیں کرکٹ بورڈ کا تھا۔ لندن میں پاکستانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ریڈ لسٹ اور کرکٹ کی وجہ سے پاکستانی کمیونٹی میں تشویش تھی۔ انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی۔ برطانوی وزیر خارجہ سے کہا ہے کہ کرکٹ فیصلے پر نظر ثانی کریں۔ برطانوی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ فیصلہ حکومت کا نہیں کرکٹ بورڈ کا تھا۔ برطانوی وزیر خارجہ لزٹرس نے انگلش کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان منسوخ کئے جانے کے تحفظات ای سی بی تک پہنچانے کی یقین دہانی کرا دی۔ انہوں نے کہا کہ اپنی برطانوی ہم منصب سے اس معاملے پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ برطانیہ کے دورے کی منسوخی کا فیصلہ یکطرفہ تھا۔ میں نے لزٹرس کو کہا کہ انگلش کرکٹ بورڈ کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہئے۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ برطانوی وزیر خارجہ نے مجھے یقین دلایا کہ ہم آپ کے تحفظات انگلش کرکٹ بورڈ تک پہنچائیں گے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں پاکستان کی اولین ترجیح افغانستان کو انسانی بحران سے بچانا ہے۔ موجودہ حالات میں ضرورت اس بات کی ہے کہ عالمی برادری ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے، افغانستان کو تنہا نہ چھوڑے۔ لندن میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دورہ برطانیہ کے دوران برطانوی ہم منصب لِزٹرس کے ساتھ ملاقات کی۔ ملاقات برطانوی دفتر خارجہ میں ہوئی۔ ملاقات کے دوران پاک، برطانیہ دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ اور علاقائی سلامتی سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے دوران وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی افواج کے 3 ہزار سے زائد جنگی جرائم کے ٹھوس اور ناقابل تردید شواہد پر مبنی دستاویزی ثبوت پر مشتمل ڈوزیئر برطانوی ہم منصب کو پیش کیا۔