کراچی (اسپورٹس رپورٹر)آل رائونڈرمحمد حفیظ ورلڈکپ میں بھارت کیخلاف میچ جیتنے کیلئے پر امید ہیں۔ محمد حفیظ نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کا مقابلہ ہمیشہ ہائی وولٹیج ہوتا ہے، دباو والے میچ میں اعصاب قابو میں رکھتے ہوئے صلاحیتوں کا اظہار کرنے والی ٹیم ہی برتری حاصل کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی فائنل میں بھارت پریشر کا شکار ہوا اور ہار گیا، امید ہے کہ اس بار بھی ہم روایتی حریف کو نہ صرف دباو کا شکار کریں گے بلکہ اسے برقرار بھی رکھیں گے،پاکستان کے پاس میچ وننگ بیٹرز اور بولرز موجود ہیں مگر مجھے لگتا ہے کہ اسپنرز کو کم پریکٹس ملی۔گزشتہ سال اپنی کارکردگی کا گراف تھوڑا نیچے آنے کے سوال پر محمد حفیظ نے کہا کہ بیٹنگ نمبر سے بھی فرق پڑا، میں کسی نہ کسی طور پر ٹیم کی فتوحات میں کردار ادا کرتا رہا ہوں،مجھے نمبر 3یا 4 پر موقع ملے تو ٹیم کے بہتر کام آسکتا ہوں، میں پاکستان کے لیے ورلڈ کپ جیتنے کا خواب پورا کرنا چاہتا ہوں۔ایک سوال پر محمد حفیظ نے کہاکہ نیوزی لینڈ کا یکطرفہ فیصلہ قابل قبول نہیں ہے،ہم نے اپنے کیریئر کے دوران کئی بار سیکیورٹی کی حساس صورتحال کے باوجود کرکٹ کھیلی،کورونا کے عروج میں فیملیز کو چھوڑ کر انگلینڈکرکٹ کھیلنے کے لیے گئے،نیوزی لینڈ میں 14 روزہ قرنطینہ کی سختیاں برداشت کیں،ہوم میچز منسوخ ہونا مایوس کن اور تکلیف دہ ہے۔ دعا ہے کہ ہماری آئندہ کرکٹ پر اس کا کم سے کم اثر پڑے۔محمد حفیظ نے چیئرمین پی سی بی کیلیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رمیز راجہ کے ساتھ میرے تعلقات خوشگوار نہ ہونے کا تاثر درست نہیں،انھوں نے پاکستان کرکٹ کی خدمت کی اور اب ایک نئے کردارمیں آئے ہیں، سابق کرکٹر ہونے کی وجہ سے رمیز راجہ معاملات کو سمجھتے ہیں،اسی لیے ان سے توقعات بھی زیادہ ہیں،میں دعا گو ہوں کہ وہ پاکستان کرکٹ کے لیے بہت اچھا کام کرنے میں کامیاب ہوں اور اس کھیل میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئے،میری ان کے ساتھ کوئی رنجش نہیں۔