گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کی غیر سرکاری بیٹھک!!!!

گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ وہ ان کے دروازے دوستوں کے لیے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں۔ وہ کبھی دوستوں سے دور نہیں ہوتے۔ کتنے ہی مصروف کیوں نہ ہوں اپنے لوگوں کے لیے ہر وقت موجود رہتے ہیں۔ میڈیا میں ان کے دوست بھی ویسے ہی ہیں، بلا کے مصروف، نڈر نقاد، اپنا نقطہ نظر واضح انداز میں بیان کرنے والے اس لیے جب میڈیا کے دوستوں کی بیٹھک ہو تو گفتگو بہت دلچسپ رہتی ہے۔ گذشتہ روز بھی گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے پاکستانی صحافت کے چند بہترین افراد کی میزبانی کی۔ یہ بیٹھک ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، حکومتی اقدامات، خارجہ پالیسی، بیرونی مسائل اور حکومتی پالیسیوں پر بات چیت کے لیے تھی۔ حسن نثار، سہیل وڑائچ، منصور علی خان، بیرسٹر احتشام، عمران یعقوب، آصف عفان، حفیظ اللہ نیازی اور سلمان غنی موجود تھے۔ ناموں کی ترتیب کے حوالے سے تمام دوستوں سے پیشگی معذرت چاہتا ہوں اگر کہیں ترتیب ٹھیک نہ رہی تو اسے ایک غلطی سمجھ کر نظر انداز کر دیں۔ ویسے یہ تمام معزز افراد میرے دل کے قریب ہیں اور میں ان کی بہت قدر کرتا ہوں۔ بعض سے تو دہائیوں کا اور بہت قریبی تعلق ہے۔ کچھ سیاسی ہے کچھ غیر سیاسی ہے، کچھ لکھنے لکھانے اور سننے سنانے کا ہے، اختلاف رائے بھی ہوتا رہتا ہے لیکن عزت و احترام میں کبھی کمی نہیں آئی۔ آپ سہیل وڑائچ صاحب کو دیکھیں تو سمجھ جائیں گے کہ جتنا مرضی اختلاف ہو یہ ناراض نہیں ہوتے، ہمیشہ خوشدلی سے ملتے ہیں ویسے میرا خیال ہے کہ وڑائچ صاحب اختلاف رائے رکھنے والوں کے ساتھ زیادہ دیر تک گفتگو کر سکتے ہیں۔
معروف کالم نویس اور سیاسی تجزیہ نگار حسن نثار کے تجزیے اور تبصرے آپ پڑھتے اور سنتے رہتے ہیں۔ حسن نثار تقریبات میں کم ہی شرکت کرتے ہیں۔ کم الفاظ میں بھرپور بات کرتے ہیں۔ صاف اور سیدھی بات کرنے کے قائل ہیں۔ پاکستان میں تیسری سیاسی قوت کے بہت بڑے حامی رہے، پاکستان تحریکِ انصاف کی سپورٹ کرتے رہے لیکن حکومت کی غلط پالیسیوں پر کسی کا لحاظ نہیں رکھا اور کھل کر عوامی مقدمہ ہیش کیا۔ اسی طرح دیگر مہمانوں کے نام اور ان کی صلاحیتوں اور خدمات سے قارئین واقف ہیں۔ 
گورنز پنجاب چودھری محمد سرور کا بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان بلدیاتی انتخابات کروانا چاہتے ہیں۔ وہ اس سطح کو ہی حقیقی جمہوریت سمجھتے ہیں۔ پی ٹی آئی میں ایک سوچ بلدیاتی انتخابات کے مخالف بھی پائی جاتی ہے لیکن وزیراعظم بلدیاتی اداروں کے ذریعے ہی ترقیاتی کام کروانا چاہتے ہیں۔ ماضی میں جمہوری حکومتوں نے اس طرف زیادہ توجہ نہیں دی لیکن ہم یہ چاہتے ہیں کہ ایسا مضبوط اور بہترین بلدیاتی نظام لائیں جس سے جڑے افراد دہائیوں تک ملک و قوم کی خدمت کرتے رہیں۔ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے گورنر ہنجاب کا کہنا تھا حکومت نے اب تک کشمیر کی بات کرتے ہوئے عالمی سطح پر کبھی کمزور موقف اختیار نہیں کیا بلکہ ہر سطح اور ہر موقع پر بہترین انداز کشمیری عوام کے جذبات کی ترجمانی کی ہے۔ افغانستان کا امن صرف خطے ہی نہیں دنیا کا امن ہے امریکہ کو معاہدے پورے کرنے چاہییں۔ معاہدوں کی خلاف ورزی سے مسائل پیدا ہوں گے۔ پاکستان پرامن افغانستان کا خواہشمند ہے۔ پاکستان صرف پائیدار امن کے لیے کردار ادا کر رہا ہے۔ پاکستان کسی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا اور نہ ہی کسی بھی قسم کی مداخلت برداشت کرتا ہے۔ مہنگائی ایک مسئلہ ہے ہمیں اس اہم ترین مسئلے کو حل کرنے کے لیے زیادہ بہتر اقدامات کی ضرورت ہے۔
گورنر پنجاب کی یورپی ممالک میں اچھی شہرت اور ذاتی تعلقات کی وجہ سے بیٹھک کے شرکاء کا اتفاق رائے تھا کہ جی ایس پی پلس کے معاملے میں ان سے بہتر کوئی شخص نہیں ہے اور ماضی میں گورنر صاحب اس حوالے سے موثر کردار ادا کر چکے ہیں۔ ان کی کوششوں سے پاکستان نے پچیس بلین ڈالرز کمائے ہیں اور پاکستان کی معیشت ان پیسوں پر ہی کھڑی نظر آتی ہے۔ حکومت اگر مسائل اور مشکلات سے بچالنا چاہتی ہے تو پھر گورنر پنجاب کو اضافی ذمہ داری دینے میں کوئی حرج نہیں ہے وہ پاکستان کے لیے کام کرنے ملک و قوم کی خدمت کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں۔ اس لیے حکومت کو یورپی یونین اور یورپی ممالک کے حوالے سے اہم فیصلوں میں گورنز پنجاب کے ذاتی تعلقات اور صلاحیتوں سے فائدہ ضرور اٹھانا چاہیے۔
حفیظ اللّہ نیازی کی گفتگو میانوالی اور تونسہ کے ترقیاتی منصوبوں پر رہی۔ نیازی صاحب اس مسئلے پر تنقید تو کرتے ہیں لیکن اگر شروع سے اب تک مختلف شہروں کے وزیر اعلیٰ بھی ہوتے تو اب تک کئی شہروں کا مستقبل بدلا جا چکا ہوتا۔ چلیں کسی بہانے میانوالی اور تونسہ پر فنڈز خرچ تو ہو رہے ہیں لیکن عوام کا بھلا بھی ہو رہا ہے۔ اسی طرح دیگر شہروں میں ںھی ترقیاتی منصوبوں کا ہونا خوش  آئند ہے۔ کم از کم عام آدمی کی اسی بہانے جاتی ہے۔ مستقبل میں بھی اگر یہی چیز دیکھی گئی تو عام آدمی کو فائدہ ہو گا۔ دیکھیں ملتان کے بنیادی ڈھانچے پر نظر دوڑائیں تو ترقی کا کریڈٹ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو جاتا ہے انہوں نے بہت محنت کی لیکن اب تو عام آدمی فائدہ اٹھا رہا ہے۔ بعد میں شہباز شریف نے بھی ملتان پر توجہ دی۔ آج آپ ملتان کے انفراسٹرکچر کو کسی بھی بڑے شہر سے کم قرار نہیں دے سکتے
بیٹھک کے شرکاء نے کھل کر حکومتی فیصلوں پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی، کنٹونمنٹ بورڈز انتخابات کے نتائج پر بیٹھک میں مہمانوں نے اپنی اپنی رائے کا اظہار کیا۔ یہ ایک بھرپور محفل تھی آخر میں گورنر صاحب نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور دوبارہ ملنے اور ملتے رہنے کا عہد بھی کیا۔

ای پیپر دی نیشن