قومی اسمبلی اجلاس ارکان گپیں مارتے رہے کاروائی میں عدم دلچسپی

Sep 29, 2021

چوہدری شاہد اجمل

مسلم لیگ (ن) کے رکن سید حسنین جاوید کو بل پیش کرنے کی تحریک پیش کر نے کے لیے مائیک دے دیا۔ زہرہ ودود فاطمی نے دوبارہ کورم کی نشاندہی کی تو سید جاوید حسنین بولے!خدا کا نام ہے کچھ رحم کریں جس پر زہرا ودود فاطمی اپنی نشست پر بیٹھ گئیں۔ لیکن دوبارہ کھڑی ہوئیں اور بولیں’’جناب سپیکر! میں کورم کی نشاندہی کرتی ہوں‘‘ ڈپٹی سپیکر نے اس معاملے کو پھر نظر اندازکیا اور انہیں کورم کی باقاعدہ نشاندہی کے لیے کورم نہ دیا جس پر مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان کھڑے ہوئے اور ڈپٹی سپیکر سے اجازت لینے کے بعد بولے کہ رولز کے مطابق کورم کی نشاندھی ہو جائے گنتی کروانا ضروری ہوتا ہے۔ ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے  زہرا ودود فاطمی کو کورم کی نشاندہی کے لیے مائیک نہ دیا تھا لیکن پھر بھی انہوں نے کہہ دیا کہ گنتی کی جائے اسی دوران یاد آیا کہ رولز کے مطابق باقاعدہ کورم کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے اور اگر گنتی کرائی بھی جاتی تو کورم پورا نہ ہو پاتا تو انہوں نے اجلاس بروز بدھ شام چار بجے تک ملتوی کر دیا۔ اس دوران اپوزیشن کے آدھے سے زیادہ ارکان پہلے ہی ایوان سے نکل چکے تھے۔ اجلاس ملتوی ہو نے کے بعد وہاں موجود ارکان وہاں کھڑے کافی دیر تک گپیں مارتے رہے۔
پارلیمنٹ ڈائری

مزیدخبریں