بھارتی جنگی جنون: سپین سے  فوجی طیاروں کی خریداری کا معاہدہ

بھارت نے سپین کی کمپنی ایئربس سے تین ارب ڈالر مالیت کے56   ملٹری ٹرانسپورٹ طیاروں کی خریداری کا معاہدہ کیا ہے۔ بھارتی کابینہ کی سکیورٹی کمیٹی نے دو ہفتے قبل اس معاہدے کی منظوری دی تھی۔نئے فوجی ٹرانسپورٹ طیارے سی 295 بھارتی فضائیہ کے پرانے ایورو ایئرکرافٹ کی جگہ لیں گے۔
بھارت کا جنگی جنون  اوراسکے توسیع پسندانہ عزائم کسی سے ڈھکے چھپے نہیںہیں، بالخصوص پاکستان کی سلامتی کیخلاف وہ سازشوں میں ہمہ وقت مصروف رہتا ہے۔ دہشت گردی اور آبی جارحیت کے ذریعے  وہ پاکستان کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا جس کے ٹھوس ثبوت پاکستان ڈوزیئر کی صورت میں عالمی برادری کو پیش کرچکا ہے۔  پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کیلئے ہی اس نے روایتی اور ایٹمی اسلحہ کے انبار لگا رکھے ہیں۔ سپین سے تین ارب ڈالر کے 56 فوجی طیاروں کی خریداری کا معاہدہ بھی اسکے جنگی جنون کا ہی عکاس ہے۔ اسکی جنگی تیاریاں دیکھتے ہوئے پاکستان کو بھی مجبوراً اپنے دفاع کیلئے اقدامات کرنے پڑتے ہیں۔ جنگی سازوسامان فروخت کرنیوالے بڑے ممالک خود اسکے جنون کو تقویت پہنچاتے نظر آتے ہیں جو اسے آسان منڈی سمجھ اسلحہ بارود فروخت کرکے اس خطہ کو سنگین خطرات سے دوچار کر رہے ہیں ۔ انہیں اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں اور دونوں کے مابین کشمیر ایک فلیش پوائنٹ ہے جو کسی وقت بھی  بڑی جنگ کی نوبت لا سکتا ہے اب یہ جنگ روایتی نہیں بلکہ ایٹمی جنگ پر منتج ہوگی  جس کی تباہی اس خطہ تک محدود نہیں رہے گی  بلکہ پورے کرۂ ارض کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔ ایسی نوبت آنے سے قبل عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ اور امریکہ کو اپنا مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے اور بھارت کے جنگی جنون کے آگے بند باندھنا چاہیے۔ 

ای پیپر دی نیشن