نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ + انٹر نیشنل ڈیسک) بھارت نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا اسلامی گروپ اور اس سے وابستہ افراد پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے غیر قانونی قرار دے دیا اور اس پر 5 سال کے لیے پابندی عائد کر دی۔ اسکی 8 ذیلی تنظیموں کو بھی ممنوعہ قرار دیا گیا ہے۔ پابندی کا فیصلہ حکام کی جانب سے رواں ماہ 100 سے زیادہ کارکنوں کو حراست میں لیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔ پی ایف آئی نے فوری طور پر معاملے پر ردعمل جاننے کیلئے بھیجی گئی ای میل کا جواب نہیں دیا لیکن اس کے کالعدم طلبہ ونگ کیمپس فرنٹ آف انڈیا (سی ایف آئی) نے حکومتی کارروائی کو سیاسی انتقام اور پراپیگنڈا قرار دیا۔ سی ایف آئی کے قومی سیکرٹری عمران پی جے نے بتایا کہ ہم ہندو قوم کے تصور کے خلاف ہیں، ہم فاشزم کے خلاف ہیں، بھارت کے خلاف نہیں۔ ہم اس چیلنج پر قابو پالیں گے، ہم 5 سال بعد اپنے نظریے کو زندہ کریں گے، ہم پابندی کے خلاف عدالت جانے پر بھی غور کریں گے۔ منگل کے روز پی ایف آئی نے پرتشدد اور ملک مخالف سرگرمیوں کے الزامات کی تردید کی تھی جبکہ اس کے دفاتر پر چھاپے مارے گئے اور مختلف ریاستوں میں اس کے درجنوں ارکان کو حراست میں لیا گیا۔ ادھر ٹرک کی بیٹری چوری کا الزام لگا کر ریاست اترپردیش میں انتہا پسند ہندوؤں نے تشدد کر کے مسلم سبزی فروش ندیم کو شہید کر دیا۔
بھارت : انتہا پسند ہندوؤں کے تشدد سے سبزی فروش شہید ، اسلامی تنظیم پی ایف آئی پر 5 برس پابندی
Sep 29, 2022