ویانا: عالمی ایٹمی ادارہ کے علاقائی تعاون معاہدہ کا پاکستان اٹامک انرجی کی کارکردگی کا اعتراف

ویانا‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ‘ خصوصی نامہ نگار) انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ریجنل کوآپریٹو ایگریمنٹ نے پاکستان اٹامک انرجی انرجی کمشن کی کامیابیوں کا اعتراف کیا ہے۔ اس سلسلے میں ویانا میں پاکستان کے سفارتخانے میں وزارتی سطح کا ایک اجلاس ہوا جس کا اہتمام ایٹمی توانائی کے عالمی ادارہ نے کیا۔ تقریب کے دوران ریجنل کوآپریٹو ایگریمنٹ پروگرام کیلئے نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات کو ایوارڈ دیئے گئے۔ پاکستان نے ویانا آسٹریا میں ہونے والے ایونٹ میں انفرادی اور انسٹی ٹیوٹ کی کیٹیگریز میں ایوارڈ لئے۔ خصوصی نامہ نگار کے مطابق بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے علاقائی تعاون کے معاہدے نے پاکستان اٹامک انرجی کمشن کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر کامیابیوں کو تسلیم کیا۔ تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے علاقائی تعاون کے معاہدے کی 50 ویں سالگرہ منانے کے لیے وزارتی سطح کے اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کے دوران آر سی اے پروگرام میں شراکت کو تسلیم کرنے کے لیے مختلف ایوارڈز سے نوازا گیا۔ آسٹریا کے شہر ویانا میں منعقدہ تقریب میں پاکستان کو انفرادی اور انسٹی ٹیوٹ کیٹیگریز میں بالترتیب تین ایوارڈز حاصل کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ انسٹی ٹیوٹ کیٹیگریز میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف نیوکلیئر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (پنزٹیک) کی خدمات کو سراہا گیا۔ اس سلسلے میں انسٹی ٹیوٹ کی آئسو ٹوپ ہائیڈرولوجی‘ واٹر ریسورسز مینجمنٹ‘ انڈسٹری اور ائر میرین پولوشن سمیت نیوکلیئر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں اطلاق کے حوالے سے خدمات کی تعریف کی گئی۔ جبکہ انفرادی کیٹیگری میں دو پاکستانی سائنسدانوں کو آر سی اے پراجیکٹ ایوارڈز دیئے گئے۔ ڈاکٹر عظیم تسنیم چیف سائنٹسٹ (ریٹائرڈ) پنز ٹیک کو آئسو ٹوپ ہائیڈرالوجی اور واٹر ریسورس مینجمنٹ کے شعبوں میں لیڈ کنٹری کوآرڈینیٹر خدمات انجام دینے پر جبکہ ڈاکٹر عرفان اﷲ ڈپٹی چیف سائنٹسٹ انسٹی ٹیوٹ آف نیو کلیئر میڈیسن اینڈ انکالوجی (انمول) کو کینسر کی تشخیص اور علاج کے حوالے سے خدمات کو تسلیم کیا گیا۔ آر سی اے ایک رسمی انٹر گورنمنٹل معاہدہ ہے جو ایشیا پیسفک ریجن کیلئے ایک فریم ورک کے طور پر خدمات انجام دیتا ہے۔ اس سلسلے میں مختلف پروگراموں اور پراجیکٹس کے ذریعے تعاون کو مضبوط بنایا جاتا ہے۔ اس طرح سے نیوکلیئر سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں 22 ممبر ممالک کی ضروریات پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔ پاکستان نے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کرنے کا عہد کر رکھا ہے تاکہ نیوکلیئر سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے سے برقرار رہنے والے ترقیاتی اہداف حاصل کئے جا سکیں۔ اسلام آباد سے خصوصی نامہ نگار کے مطابق کانفرنس میں پاکستانی وفد کی قیادت چیئرمین اٹامک انرجی کمیشن ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے کی۔ چیئرمین اٹامک انرجی کمیشن ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے جنرل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گرین ہاؤس گیسز کا اخراج محدود کرنے کے لیے پاکستان اقدامات کر رہا ہے، عالمی مسائل عالمی حل کے متقاضی ہیں، اس کے علاوہ پاکستان مزید جوہری توانائی حاصل کرنے کی بھی کوشش کر رہا ہے۔ ڈاکٹر علی رضا انور نے مزید کہا کہ کووڈ 19 وبا نے دنیا کو زونوٹک بیماریوں کے بڑھتے خطرات سے آگاہ کر دیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن