ہمسایہ ممالک میں حملے‘ افغانستان دہشتگردوں کو اپنی سرزمین کے استعمال سے روکے: پاکستان

اسلا م آباد (خصوصی نامہ نگار) اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر منیر اکرم نے کہا ہے کہ افغانستان اپنی سرزمین کو دہشت گرد گروہوں کے ہمسایہ ممالک یا کسی دوسرے ملک کے خلاف حملوں کے لیے استعمال ہونے سے روکے، اگر ہم افغان عوام اور حکام کو ضروری اور طویل مدتی اقتصادی حل فراہم کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو افغانستان میں حکومت مخالف گروپوں خاص طور پر داعش کے مزید مضبوط ہونے کا خطرہ ہے۔ منیر اکرم نے افغانستان کی صورتحال پر 15رکنی سلامتی کونسل کے اجلاس میں خطاب کر تے ہوئے  کہا کہ افغانستان میں روسی سفارتخانے پر حملے سمیت حالیہ بم دھماکے، ٹارگٹ کلنگ میں اضافہ خصوصی تشویش کا باعث ہے۔ داعش، داعش خراسان، القاعدہ، تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، ای ٹی آئی ایم (ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ) اور آئی ایم یو (اسلامک موومنٹ آف ازبکستان) کی طرف سے لاحق خطرے کو روکے جو پاکستان کے لیے انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مذہب، جنس اور نسل کا امتیاز کئے بغیر افغانستان اور دنیا میں امن کا خواہاں ہے۔ تعمیرنو کی سرگرمیوں کی جلد بحالی اور وسطی ایشیا کے ساتھ علاقائی روابط کے منصوبوں پر عمل درآمد کے ساتھ ساتھ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی افغانستان تک توسیع ملک میں اقتصادی ترقی اور استحکام کا راستہ فراہم کر سکتی ہے، تاہم اس کے لیے فنڈز اور مالی استحکام درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے منجمد قومی ذخائر کو بحال کیا جائے اور اثاثے افغان ادارے کے ذریعے منتقل کیے جائیں کیونکہ ایسا کرنے سے افغان معیشت اور اس کے بینکاری نظام کی بحالی میں مدد مل سکتی ہے۔
مندوب

ای پیپر دی نیشن