لاہور (نامہ نگار) سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو اسمبلی میں واپسی پر خوش آمدید کہوں گا۔ ملکی مسائل کا حل سر جوڑ کر نکالنا ہو گا۔ انتخابات آئین و قانون کے مطابق ہوں گے ،کسی کی مرضی کے مطابق الیکشن نہیں کروائے جا سکتے۔ ہم ہمیشہ اس کوشش میں رہے ہیں کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز جوہر ٹاؤن میں پیپلز پارٹی کے دفتر کے افتتاح کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ لیکس آ رہی ہیں، سب کو غیر ذمہ دارانہ بیان سے بچنا چاہئے ۔ مثبت رویوں سے آگے بڑھنا ہوگا اور منفی رجحانات کو دبانا ہوگا۔ تمام طبقات اس وقت سیاست چھوڑ کر پاکستان کو بحران سے نکالنے کا سوچیں۔ تمام سیاستدانوں کو ملک میں ہیجانی صورتحال والے کام نہیں کرنے چاہیں، میں کسی پر بھی آرٹیکل چھ لگانے کے حق میں نہیں اور نہ ہی ایسی باتیں کروں گا۔ عمران خان اس لئے اقتدار سے الگ ہوئے کہ ان کے اتحادیوں نے ساتھ چھوڑ دیا۔ ڈیمز بالکل بننے چاہیں،کالا باغ، بھاشا، منجی ڈیم بننے چاہیں، مگر اس پر تمام صوبوں کا اتفاق رائے ہونا چاہیے۔ پی ٹی آئی استعفوں کے رولز ہیں، جو استعفے دئیے، اسی سپریم کورٹ نے غیر آئینی قرار دیا ہے۔ اگر ممبر سپیکر کے سامنے استعفی لکھتا ہے تو سپیکر دبائو کے تحت استعفی قبول نہیں کرتا۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ وزیر اعظم کا اختیار ہے کہ جسے چاہے وزیر خزانہ لے سکتے ہیں۔ اسحاق ڈار منجھے سیاستدان ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری صحت مند ہوتے ہی سیاست میں دوبارہ آ جائیں گے۔ وہ سیاست کی باریکیوں پر نظر رکھتے ہیں، عمران خان تضاد کا شکار ہے۔
راجہ پرویز اشرف