آپ کو بتا¶ں یہ لوگ کیا کرتے ہیں وہاں قیدیوں کیساتھ، ہیومن رائٹس کمشن کو تحقیقات کا حکم دےا ہے، ہائیکورٹ، اڈیالہ جیل عملے کی معطلی کیخلاف درخواست خارج 


اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے اڈیالہ جیل تشدد کیس میں چیف جسٹس ہائیکورٹ کے اڈیالہ جیل دورے کے بعد جیل عملے کی معطلی کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزاروں کی جانب سے وکیل علی بخاری پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ اس عدالت کا دائرہ اختیار نہیں ہے، یہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے، یہ ایک بڑا مسئلہ ہے۔ چیف جسٹس نے وکیل سے استفسار کیا کہ میں آپ کو بتاو¿ں یہ لوگ کیا کیا کرتے ہیں وہاں قیدیوں کے ساتھ، جس پر وکیل نے کہا کہ آپ کی بات درست ہے لیکن جو لوگ ملوث تھے انہیں چھوڑ دیا گیا، جو بے گناہ تھے اور ملوث نہیں تھے انہیں معطل کیا گیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہیومن رائٹس کمشن اس معاملے پر کام کر رہی ہے، ہیومن رائٹس کمشن کو تحقیقات کا حکم دیا ہے، عدالت نے اڈیالہ جیل عملے کی معطلی کے خلاف درخواست خارج کردی۔
اڈیالہ جیل کیس

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...