ڈیرہ مرادجمالی (نامہ نگار)پیپلز پارٹی کے مرکزی سینڑل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن سابق صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی نے کہاکہ وزیراعلی بلوچستان چیف سیکریٹری سیلاب کے دوران ایری گیشن زرعی انجینئرنگ نصیرآباد ودیگر محکموں میں ہونے والی کرپشن کی تحقیقات کرائیں سیلاب کے دوران نہ کینال سسٹم بچایا گیا اور نہ ہی تحصیل تمبو باباکوٹ ربیع کینال کے علاقے محفوظ ہوئے اور نہ فصلات بچا سکے اس کے باوجود 6کروڑ 36لاکھ روپے خزانہ سے نکال لیے گئے صوبائی وزیر سیکریڑی ایریگیشن چیف انجنیئر کینال سپریٹینڈنگ انجنیئر نگ ایکس ای این ایس ڈی اوز سب انجنیئروں کا تعلق بھی نصیرآباد سے ہے انہوں نے الزام عائد کیا جن پیڑول پمپوں کو ادائیگیاں صوبائی خزانہ سے کی گئیں ادارے تحقیقات کرائیں ان کے مالک کون ہیں میر محمد صادق عمرانی نے کہاکہ ڈپٹی کمشنر نصیرآباد تبدیل اور اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مرادجمالی کی معطلی کے باوجود سیلاب زدگان کی حالت بدل نہیں سکی ہے ڈپٹی کمشنر نصیرآباد این جی اوز فلاحی اداروں کو زبردستی وزراء کے حکم پر من پسند علاقوں میں بھیجا رہا ہے ان سے تیس فیصد سامان بھی طلب کیا جانے سے این جی اوز فلاحی ادارے سندھ منتقل ہونے لگے ہیں ایسا لگتا ہے بلوچستان میں ڈپٹی کمشنروں کو وزراء کے حکم کا پابند کردیا گیا ہے اس وقت سیاسی مخالفین کے علاقوں میں حکومتی امداد کا ایک دانہ نہیں دیا گیا ہے جس سے علاقوں میں قحط اور بیماریوں کا سیلاب ہے لوگ ملیریا دماغی ملیریا سے مر رہے ہیں ہسپتالوں میں ادوایات تک نہیں ہیں چھتر میں 56کے اسٹاف میں سے ایک ڈاکٹر دو اہلکار موجود ہیں چیف سیکریٹری نے اپنی دستخط سے معطل اسسٹنٹ کمشنر کو سات روز کے اندر اندر بحال کرکے ایری گیشن میں ایس او لگا دیا ہے اور کہاکہ نصیرآباد میں سیلاب کے نام پر ہونے والی کرپشن سیلاب زدگان کے پیاز گیس سلینڈروں کی فروخت کی تحقیقات کرکے ملوث عناصروں کو گرفتار کیاجائے۔
وزیراعلی بلوچستان چیف سیکریٹری سیلاب کے دوران ایری گیشن زرعی انجینئرنگ نصیرآباد ودیگر محکموں میں ہونے والی کرپشن کی تحقیقات کرائیں
Sep 29, 2022