منڈی صادق گنج (نمائندہ نوائے وقت) میکلوڈ گنج سے تعلق رکھنے والے اللہ رکھا نامی ایک ذہنی معذور نوجوان جسے لوگوں نے بچوں کے اغواءکار گروہ کا ممبر قرار دیتے ہوئے شدید تشدد کانشانہ بنانے کے بعد اتوار کے روز قائم پور پولیس کے حوالے کیا تھا اس کو پولیس نے اپنی تحقیقات میں بے گناہ قرار دیتے ہوئے اسے اس کے والدین کے حوالے کر دیا ہے۔پولیس آفیسرز نے اپنے پیغام میں عوام الناس پر زور دیا کہ وہ شک کی بناءپر اپنی عدالت لگاتے ہوئے کسی بے گناہ شخص پر تشدد سے گریز کریں بصورت دیگر تشدد میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اللہ رکھا کے خاندانی افراد کے مطابق میکلوڈ گنج کا رہائشی اللہ رکھا ماسٹر ڈگری ہولڈر ہے جو برسوں کوشش کے باوجود گورنمنٹ جاب نہ ملنے کے باعث ڈپریشن کا شکار ہو کر اپنے حواس کھو بیٹھا اور غربت کے باعث باقاعدہ علاج نہ ہونے کے باعث مستقل ذہنی معذوری کا شکار ہو گیا۔