مری(نامہ نگار خصوصی )آمدہ سرمائی سیزن کے حوالے سے اے ڈی سی آر حسن رانجھا نے جناح ہال میں ایک میٹنگ طلب کی جس میں مری کے تمام اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی جس میں محکمہ ہائی وے،ٹریفک پولیس،ٹوریزم پولیس،محکمہ جنگلا ت،واپڈا،سول ڈیفنس،ٹی ایم اےریسکیو ون ون ٹو ٹو،ایم ایس ٹی ایچ کیو شامل ہیں تمام اداروں کو اے ڈی آر سی کی جانب سے ہدایت کی گئی کہ وہ اپنے متعلقہ اداروں سے رابطہ کریں اور برفانی سیزن میں کو ریکوائر منٹ ہے تاکہ بروقت تمام سہولیات میسر ہو سکیں ریسکیو کے آفیسر نے بتایا کہ ان کے پاس ٹوٹل ایک سو اٹھانوے بندے ہیں اور برفانی سیزن کے لئے مین پاور اور مزید ایمبولنس کی ڈیمانڈ بھیجی جا چکی ہے ایس ڈی او ہائی وے کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس مشینری کی کمی ہے ،سٹاف کےلئے رہائش نہیں ہے سول ڈیفنس کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس وائرلیس سسٹم کی ضرورت ہے ٹی ایم اے سی او کا کہنا تھا کہ ہم پانی کے مسئلے کو حل کریں گے ایس ڈی ایف او جاوید الرحمن نے بتایا کہ دس بارہ گھنٹے برف باری کی وجہ سے درخت کرتے ہیں اس موقع پر اے ڈی سی آر نے محکمہ جنگلات کو ہدایت کی کہ یہ عزر نا قابل قبول ہے کہ یہ کینٹ کا جنگل ہے یا دوسرا کوہتائی اگر ہوئی تو محکمہ جنگلات اس کا زمہ دار ہو گا صحافیوں ضیاءاحمد عباسی،اخلاق عباسی اور افضل قادری نے روڈ کے حوالے سے سوال کیا کہ آیا یہ ذکوتہ کے پیسے ہیں جو بھوربن روڈ اور دریا گلی روڈ پر لگائے جارہے ہیں ایک انچ اسفالٹ بچھائی جا رہی ہے اور ناقص میٹریل استعمال ہو رہا ہے اے ڈی سی آر نے تمام مسائل کے حل کی یقین دھانی کروائی اس سلسہ میں وائس چانسلر کوہسار یونیورسٹی مری پروفیسر ڈاکٹر سید حبیب علی بخاری نے آڈیٹوریم سمیت تمام کیمپس کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا ۔