ممتاز احمد بڈانی
قونصلیٹ جنرل جناب خالد مجید کی سربراہی میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا جس میں سعودی عرب کے مختلف شہروں جس میں طائف مکہ مکرمہ۔الباحہ۔ ابھا۔جدہ نجران بیشہ جیزان سے کمیونٹی نے آن لائن میٹنگ کے ذریعے بھرپور شرکت کر کے کھل کے اپنے مسائل سے قونصل جنرل کو آگاہ کیا جس پر انہوں نے موقع پر ہی متعلقہ اہلکاروں کو کمیونٹی کےمسائل فوری حل کرنے کا حکم دیا بعض ایسے مسائل جو کمپنیوں کے معاملات تھے وہ کوائف کے ساتھ قونصلیٹ میں جمع کرا کر ہر قسم کا تعاون فراھم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔کمیونٹی کی بعض اہم شخصیات نے قونصل جنرل جناب خالد مجید کی کمیونٹی کے ساتھ اچھا برتاو¿ بہترین کارکردگی بر وقت اہم مسائل کی فوری شنوائی کی تعریف کرتے ھوئے انہیں عوام دوست شخصیت قرار دیا۔خالد مجید نے کہا پاکستانی کمیونٹی کی خدمت ھمارے لیے باعث فخر اور ھماری اولین ترجیح ہے۔کوئی بھی مسئلہ درپیش ہو،قونصلیٹ کے دروازے ہمارے پاکستانی بھائیوں کےلیے 24 گھنٹے کھلے ہوئے ہیں۔طائف میں بیشہ اور مختلف شہروں سے کمپنی میں کام کرنے والے ملازمین نے بتایا کہ ہمیں کمپنیز سے کچھ شکایت ہیں جنہیں دور کرنے کےلیے قونصل جنرل نے ویلفئر سیکشن کے انچارج کو ان معاملات کے حل کےلیے ہر قسم کا تعاون فراھم کرنے کا حکم صادر کیا ۔جب کوئی یہاں وفات پاجائے تو انکی میت پاکستان بھجوانے کے حوالے سے طائف میں موجود چوھدری سرفراز احمد کی جانب سے ایک شکایت پر ویلفئر قونصلر شیراز خان نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ جو ورثاءاپنے عزیز واقارب کی میت پاکستان منگونا چاھتے ہیں ان پر کچھ اخراجات آتے ہیں جس کی تفصیل موجود ہے۔طائف سکول گرلز سیکشن کی پرنسپل روبینہ خٹک نے شکایت کی کہ کمیونٹی کے چند لوگ فیک آئی ڈی بنا کر ہمارے خلاف بلا وجہ شکایت درج کراتے ہیں یہ وہی لوگ کرتے ہیں جو سکول کے ڈیفالٹر ھیں اور کئی ماہ سے سکول کو اپنے بچوں کی فیس ادا نہیں کی جس پر قونصل جنرل نے کہا کہ آپ اپنی محنت جاری رکھیں اور لوگوں کی شکایت پر کان نہ دھریں۔اس حوالے سے طائف میں مقیم کمیونٹی کی اہم شخصیات کا کہنا ھے کہ کرونائ کے دوران طائف سکول کو جن مشکلات کا سامنا تھا اس کو کور کرنا سکول کو چلانا اتنا آسان کام نہیں تھا۔ ان مشکل حالات میں سکول کو چلانے اور مشکل بھنور سے نکالنا یہ پرنسپل قیصر خان اور وائس پرنسپل روبینہ ناز خٹک کا کام تھا ورنہ سکول دیوالیہ ہو جاتا طائف کمیونٹی نے قونصل جنرل خالد مجید سکول کے پرنسپل قیصر خان اور روبینہ ناز خٹک کی کاوشوں کو سراہا۔