ہائیکورٹ: حسان نیازی کی والد سے ملاقات کیلئے درخواست پر فیصلہ محفوظ

لاہور(خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر نے حسان خان نیازی سے والد کی ملاقات کرانے کی درخواست پر فریقین کے دلائل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔درخواست گزار کے وکیل ابوذر سلمان خان نیازی نے موقف اختیار کیاکہ 45 دن ہو چکے ہیں ایک بندے کو گرفتار کر کے غائب کیا ہوا ہے، نہیں معلوم کہ وہ زندہ بھی ہے یا نہیں ؟ وہ کہاں ہے؟ 104 لوگ ملٹری حراست میں ہیں، ہماری معلومات کے مطابق باقی سب لوگوں کی ان کے گھر والوں سے ملاقات کروائی جا رہی ہے۔ عدالت حکم دے کہ حفیظ اللہ نیازی کی اپنے بیٹے سے ملاقات ہو جائے۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ راولپنڈی بنچ نے ایک ملٹری کیس میں ایک ملزم کی اس کی بیوی سے ملاقات کروائی ہے، عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے حفیظ اللہ نیازی کی ان کے بیٹے سے ملاقات ارینج کروائی؟ حفیظ اللہ نیازی بتا سکتے ہیں کہ کیا معاملہ سپریم کورٹ میں گیا ہے؟ اگر یہ معاملہ سپریم کورٹ چلے گیا ہے تو یہ کیس یہاں نہیں سنا جا سکتا ہے۔ استدعا ہے کہ عدالت توہین عدالت کا جواب جمع کروانے کے لیے مزید مہلت دے۔ حفیظ اللہ نیازی نے عدالت میں بیان دیا مجھے نہیں معلوم کہ کیا تکنیکی وجوہات ہیں؟۔ میں تو یہ سمجھتا ہوں میرا بیٹا ابھی تک جسمانی ریمانڈ پر ہے، بیٹے سے ملاقات کروائی جائے، عمران ریاض کو عدالت کے حکم پر پیش کیا گیا، میرے بیٹے کو بھی پیش کر دیں۔

ای پیپر دی نیشن