اسلام آباد (خبرنگار) ایوان بالا کی قواعد وضوابط و استحقاق کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر محمد طاہر بزنجو کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاو¿س میں منعقد ہوا۔ سینٹ کمیٹی اجلاس میں 2مئی 2023کو منعقد ہونے والے سینٹ قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کے اجلاس میں سیکرٹری پیٹرولیم ڈویژن کے نامناسب رویے پر سینیٹر فدا محمد، سینیٹر پرنس احمد عمر احمد زئی اور سینیٹر شمیم آفریدی کی جانب سے استحقاق کے معاملہ کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ سابق سیکرٹری پیٹرولیم ڈویژن جو موجودہ سیکرٹری انچارج وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی میں تعینات ہیں کے نامناسب رویے پر استحقاق کے معاملہ کے حوالے سے کمیٹی کو سینئر جوائنٹ سیکرٹری وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی نے بتایا کہ سیکرٹری انچارج 10 اکتوبر کے بعد کمیٹی اجلاس میں شرکت کے لئے میسر ہیں جس پر سینیٹر فدا محمد اور سینیٹر شمیم آفریدی نے کہا کہ ان کا یہ رویہ قابل قبول نہیں ہے۔ چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی کو بھی اس صورتحال سے آگاہ کیا جائے۔ ان کے خلاف سمن جاری ہونے چاہئیں وہ مسلسل استحقاق مجروح کر رہے ہیں۔ سینیٹر منظور احمد کاکڑ نے کہا کہ اراکین کمیٹی چاروں صوبوں سے کمیٹی اجلاس میں شرکت کر سکتے ہیں۔ متعلقہ سیکرٹری انچارج اسلام آباد میں ہوتے ہوئے بھی کمیٹی اجلاس میں نہیں آتے ان کے اس رویے پر میں احتجاجاً کمیٹی سے واک آﺅٹ کرتا ہوں۔ سینیٹر پرنس احمد عمر احمد زئی نے کہا کہ سابق سیکرٹری اس کمیٹی میں آنے کے لئے سنجیدہ ہی نہیں ہیں۔ عدم شرکت پر احتجاجاً واک آﺅٹ کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تما م ادارے پارلیمنٹ کی کمیٹیوں کو جوابدہ ہیں۔ سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہا کہ سیکرٹری انچارج وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی کا رویہ مناسب نہیں ہیے۔ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ وہ بیورو کریٹ جو اچھا کام کرتے ہیں ان کی تعریف کرنی چاہیے مگر جو سرکشی اختیار کریں تو ان کے خلاف ایکشن لینا چاہیے۔ کمیٹی ممبران نے طے کیا کہ متعلقہ افسر نے استحقاق مجروح کیا ہے لہذا سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو خط لکھ کر آگاہ کیا جائے کہ سابق سیکرٹری پیٹرولیم کسی بھی ذمہ دار عہدے کے قابل نہیں ہیں۔ ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔ اس معاملے کی رپورٹ ایوان بالا کے اجلاس میں پیش کی جائے گی اور اختیار ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر اندر عملدرآمد رپورٹ حاصل کی جائے گی۔