لاہور (نوائے وقت رپورٹ) ترجمان پی ٹی آئی شعیب شاہن نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر فیض آباد دھرنا کیس میں جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف کارروائی ہوتی ہے تو ہو، فیصلے پر من و عن عمل ہونا چاہئے۔ تحریک انصاف حکومت میں غلطیاں ہوئیں جس کا خمیازہ ہم بھگت رہے ہیں۔ فیض آباد دھرنا کیس کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر نے مجھے بتایا کہ ہم فیصلے کے خلاف نہیں بلکہ آئی ایس آئی کی رپورٹ میں موجود ریفرنس ہے کہ پی ٹی آئی کے علماءونگ کے خلاف آبزرویشن آئی ہے جسے خارج کروانے کیلئے آئے تھے۔ اگر پی ٹی آئی کی حکومت تھی تو فیصلے سو فیصد درست نہیں تھے۔ آج جو بنیادی انسانی حقوق کی معطلی اور پامالی ہے اس کی مثال ہم مشرف کے زمانے میں بھی نہیں دیکھتے۔ میں نے پٹیشن فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے کی روشنی میں دائر کی تھی۔ اصولی طور پر فیض آباد دھرنا کا فیصلہ درست ہے، اس کا اطلاق ہونا چاہئے۔ اسٹیبلشمنٹ کو اپنا کردار ری ڈیفائن کرنا چاہئے۔ انہیں سیاست سے باہر ہونا چاہئے۔ جو کام ان کو آئین نے تجویز کیا اس کے مطابق اپنی ڈیوٹیز انجام دینی چاہئے۔ ہمیں اور مقتدر حلقوں کو اپنے آپ کو آئین کے مطابق ڈھالنا چاہئے۔ ہمیں غلطیوں کو تسلیم کرکے آگے بڑھنا ہو گا۔