لاہور(خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر نے چوہدری پرویز الٰہی کواینٹی کرپشن مقدمات میں ڈسچارج کرنے کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہم قانون ساز اداروں کے بنائے قوانین اور رولز پر سپروائزی کردار ادا نہیںکر سکتے۔دوران سماعت سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے تین مقدمات میں پرویز الہی کو ڈسچارج کیا، مجسٹریٹ کو اختیار نہیں کہ وہ ملزم کو ڈسچارج کرے، عدالت پرویز الٰہی کو ڈسچارج کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے، پرویز الٰہی کے وکیل عامر سعید راں نے کہا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ کو مکمل اختیار ہے کہ شواہد نہ ہونے پر کسی کو ڈسچارج کر سکے۔اس شخص کے خلاف مواد کافی نہیں تو وہ خود تفتیش میں ڈسچارج کی سفارش کر دیتی ہے۔