بلوچستان کے ضلع مستونگ میں مسجد کے قریب ہونے والے دھماکے میں ڈی ایس پی مستونگ سمیت 10 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہو گئے۔ایس ایچ او مستونگ سٹی جاوید لہڑی کے مطابق دھماکا الفلاح روڈ پر ہوا، زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ضلعی انتظامیہ کا بتانا ہے کہ مستونگ دھماکے میں 7 افراد جاں بحق اور 25 سے زائد زخمی ہوئے، جاں بحق افراد میں ڈی ایس پی مستونگ بھی شامل ہے۔ضلعی انتظامی کے مطابق مستونگ دھماکے کے زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے جنہیں اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ بعد ازاں نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے بتایا کہ مستونگ دھماکے میں 10افراد جاں بحق ہوئے اور 40 زخمی ہوئے، مستونگ دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ ریسکیو ٹیموں کو مستونگ روانہ کردیا گیا ہے ، شدید زخمیوں کوکوئٹہ منتقل کیاجا رہا ہے اور کوئٹہ کے اسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ غیر ملکی آشیرباد سے دشمن بلوچستان میں مذہبی رواداری اور امن تباہ کرنا چاہتا ہے۔دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر مستونگ عطاء المنعم نے بھی دھماکے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مستونگ میں دھماکا مدینہ مسجد کے قریب ہوا، مستونگ میں دھماکا بڑی نوعیت کا لگتا ہے تاہم اس حوالے سے معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے مستونگ دھماکےکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بےگناہ انسانوں کا خون بہانے والےانسانیت کے دشمن ہیں۔